روح سلوک |
|
اصلاحی نظمیں تو جو حیلہ بناتا ہے حالات کا میں تو قائل نہیں ان خیالات کا تجھ کو شاید کہ ہے علم اس بات کا اہلِ دل خود بناتے ہیں اپنا جہاں آج کے نوجواں سن لے میری فغاں