Deobandi Books

روح سلوک

199 - 282
قلب کا قبلہ
دل ہی پہلو میں مچل جائے تو پھر
قلب کا قبلہ بدل جائے تو پھر
وسعتِ نظری سر آنکھوں پر مگر
آدمی حد سے نکل جائے تو پھر
خوش گمانی نفس سے جائز نہیں
آستیں میں سانپ پل جائے تو پھر
فرض ہے جائے معاصی سے فرار
ہاتھی کیچڑ میں پھسل جائے تو پھر
ایک چنگاری کو کم مت جانیے
بڑھتے بڑھتے گھر ہی جل جائے تو پھر

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 2 1
4 کلماتِ تبریک 16 1
5 مقدمہ 18 1
6 ہم اس سے دور ہوگئے کتنا عجیب ہے 19 1
8 اثرؔ کو گلستانِ دہر میں پھر پوچھتا بھی کون 21 1
10 پیشِ لفظ 23 1
12 تحدیث بالنعمۃ 25 1
13 ہماری شاعری کی لاج رکھتا ہے ہمارا رب 26 1
14 حمد باری تعالیٰ شانہ 27 1
15 حمد 28 1
16 حمد 29 1
17 حمد 30 1
18 حمد 31 1
19 مناجات 32 1
20 حمد 33 1
21 حمد 34 1
22 حمد 35 1
23 حمد 36 1
24 حمد 37 1
25 حمد 38 1
26 انسان ہی غافل ہے ترے ذکر سے یارب 39 1
27 نذرانہ ٔ عقیدت 40 1
28 نعت 41 1
29 نعت 42 1
30 نعت 43 1
31 نعت 44 1
32 نعت 45 1
33 نعت 46 1
34 نعت 47 1
35 نعت 48 1
36 نعت 49 1
37 نعت 50 1
38 نعت 51 1
39 نعت 52 1
40 کرے گی پرواز روح ملکِ عدم کی جانب 53 1
41 نعت 54 1
42 نعت 55 1
43 نعت 56 1
44 نعت 57 1
45 نعت 58 1
46 نعت 59 1
47 نعت 60 1
48 نعت 61 1
49 نعت 62 1
50 نعت 63 1
51 نعت 64 1
52 نعت 65 1
53 نعت 66 1
54 نعت 67 1
55 نعت 68 1
56 نعت 69 1
57 نعت 70 1
58 نعت 71 1
59 نعت 72 1
60 ہے اس کے مقدر میں رحمت سے دوری 73 1
61 نعت 74 1
62 درمدحِ شیخ 75 1
63 ساقی نامہ 76 1
69 تو اپنی اشک بار آنکھوں سے تخمِ عشق بوئے جا 77 1
70 عشاق کا سرمایہ 78 1
71 متاعِ سخن 79 1
72 انقلاب 80 1
73 مردِ قلندر 81 1
74 گلشن کو چلو 82 1
75 لائے تو کوئی پیر مرے پیر کی طرح 83 1
76 کنول نہیں کوئی 84 1
77 فیضِ چارہ گر 85 1
78 باغباں کی کرامت 86 1
79 خونِ تمنا 87 1
80 ترے بغیر 88 1
81 حیاتِ جاوداں 89 1
82 دیوانے کا دیوانہ 90 1
83 آرزو 91 1
84 آستاں کی خاک 92 1
85 گلشن میں رہتا ہوں 93 1
86 تو ہے وجہِ حیاتِ رونقِ دل 94 1
87 پھول 95 1
88 ہے کراچی میں بھی ایک تھانہ بھون 96 1
89 عشق کا ساز ہے جذبِ پنہاں کی لے 97 1
91 اُن نگاہوں کا صدقہ ہے مسرور ہوں 98 1
92 دعا 99 1
93 ابھی بچے ہیں ہم بالغ نہیں راہِ تصوف میں 100 1
94 پندو موعظت 101 1
95 مسائلِ تصوف 102 1
96 اگر داڑھی کے رکھ لینے سے چہرا بدنما لگتا 103 1
97 دنیا میں جنتی 104 1
98 اجتنابِ معا صی کا غم 105 1
99 خالقِ آفتاب 106 1
100 کہ جی بھرتا نہیں ہے بندگی سے 107 1
101 تقویٰ کا اجالا 108 1
102 علمِ عالمگیر 109 1
103 آرزو کیا چیز ہے 110 1
105 آخرت کی فکر 112 1
110 یہیں پر جلوہ فرما ہیں طبیبِ حاذقِ باطن 113 1
111 اصل آبادی 114 1
112 اصل میں وہ لوگ دانشمند ہیں 115 1
113 تجدیدِ راہِ طریقت 116 1
114 الفاظ سے تو نعت کی محفل سجائیں گے 117 1
115 امانت میں خیانت 118 1
116 روحانی بیوٹی پارلر 119 1
117 اشک جاری نہیں ہوں اگر آنکھ سے 120 1
118 مزہ آجائے 121 1
119 توبہ کا مرہم 122 1
120 اثر پھر کس طرح آئے گا آہوں میں 123 1
121 تارِ منفی و مثبت 124 1
122 خالقِ دل کی نظر 125 1
124 ذرا سوچ سمجھ کر 128 1
125 پچھتائے گا تو عہدِ ضعیفی میں وگرنہ 129 1
126 لطفِ زندگی 130 1
127 جو آنکھ والے ہیں پہچانتے ہیں اُن کا مقام 131 1
128 قربِ الٰہی 132 1
129 شعرائے دنیا کی غزل خوانی 133 1
130 جا کے پوچھے کوئی نیشاپور کے درویش سے 134 1
131 دو چار دن کی بات ہے 135 1
132 وقفۂ اذان و نماز 136 1
133 صدقِ طلب کا اعجاز 137 1
134 اہلِ تقویٰ کی طرف کیوں نہ ہو ابلیس کا رخ 138 1
136 خورشیدِ قربِ خاص 140 1
137 غریب اصل وہی ہے بہ اعتبار مآل 141 1
138 تقویٰ کی عمارت 142 1
139 زوالِ حُسن 143 1
140 اشکِ ندامت 144 1
141 صحبتِ اہلِ نظر 145 1
142 کافر مسلماں ہوگیا 146 1
143 جان دی جس نے خدا پر پالیا اس نے سکوں 147 1
144 تاثیر آہ کی 148 1
145 ایسا لگا فراق میں صدیاں گزر گئیں 149 1
146 دنیائے فانی 150 1
147 ابھی مت پوچھئے 151 1
148 موتی کی غذا کیوں نہیں لیتے 152 1
149 کیفِ احسانی 153 1
151 حسد کی آگ 155 1
155 تہجد کا نور 157 1
156 غفلتِ روزِ جزا 158 1
157 سوزِ اہلِ دل 159 1
158 سو فیصد وفاداری 160 1
159 لذتِ وصلِ دوام 161 1
160 ہے کوئی بندہ جو توبہ کرے گناہوں سے 162 1
161 نسبت کا موتی 163 1
162 بادبانِ غمِ تقویٰ 164 1
163 تابِ نظارہ نہیں ہوتا 165 1
164 ہم آسماں والے کا پتہ پوچھتے کس سے 166 1
165 عشقِ مجاز میں 167 1
166 سوزِ عشق 168 1
167 ہر ایک بات کا اظہار کیا ضروری ہے 169 1
168 میں کسی قابل نہیں 170 1
169 ناز اس پر ہے کسی مقبول سے منسوب ہوں 171 1
170 طوفان لئے بیٹھے ہیں 172 1
171 وعدہ کرو 173 1
172 عہد شباب میں 174 1
173 کھٹک 175 1
174 عقلمندی کا تقاضا 176 1
175 شوقِ وصالِ یار 177 1
176 مقامِ حضرتِ اقدس 178 1
177 لغت تعبیر سے عاجز نظر آتی ہے مجھ کو 179 1
178 ءئاب نہ لانا حسنِ ظاہر کا خیال 180 1
179 ہوگا جس دن بے سر و سامان تو 181 1
180 حقیقت 182 1
181 حسنِ انتخاب 183 1
182 نماز پڑھنے سے کیوں بیر ہے 184 1
183 محبت عام کرنا چاہتاہوں 185 1
184 رہبرِ کامل کے بارے میں 186 1
185 اعلانِ دردِ دل 187 1
186 طریقِ اولیاء 188 1
187 میں ہر ہر سانس اپنی آرزو کا خون کرتا ہوں 189 1
188 گونشیند باحضور اولیاء 190 1
189 اپنی عطا کی بارشیں برسا دے اے کریم 191 1
190 نظر کی کرامت 192 1
191 ساقی کی اک نظر کی کرامت تو دیکھئے 193 1
192 مری نیند اُڑ گئی 194 1
193 نصیحت 195 1
194 خوش گمانِ آب و گِل ہو بدگمانِ اہلِ دل 196 1
195 غذائے اولیاء 197 1
196 مری پرواز کا کیا پوچھتے ہو 198 1
197 قلب کا قبلہ 199 1
198 دل کو توڑدیتے ہیں 200 1
199 حجاجِ کرام سے خطاب 201 1
200 وہ خالق ہے خوشی کا جو اسے ناراض کرتا ہے 202 1
201 دنیا مرے آگے 203 1
202 اب کیا مری آنکھوں میں رہے حسن کی قیمت 204 1
203 خود ہی منزل نے پکارا 205 1
204 عشقِ مولیٰ سے بدل جائے گا عشقِ لیلیٰ 206 1
205 زندگی چین سے گزارے گا 207 1
206 عشق کی کرامت 208 1
207 پلٹ کر نہیں دیکھا 209 1
208 قربِ خدا کا جام 210 1
209 فتح و ظفر کا دروازہ 211 1
210 جذب پنہاں 212 1
211 کلیجہ منہ کو آتا ہے 213 1
212 تجزیہ 214 1
213 حکمراں ایسے دیئے جو ملک سے مخلص نہ تھے 215 1
214 اصلاحی نظمیں 216 1
215 آج کے نوجواں سن لے میری فغاں 217 1
216 تُو حسینوں کے چکر میں پھرتا ہے کیوں 218 1
217 میں نے مانا ابھی تُو معمر نہیں 219 1
218 وقت ٹی وی بنا پاس ہوتا نہیں 220 1
219 داڑھی رکھنا یہ مانا ہے مشکل مگر 221 1
220 یہ بجا ہے کہ ابلیس مردود ہے 222 1
221 مثل کر گس نہیں باز شاہی ہے تو 223 1
222 راہِ سنت پہ چلنے کی کوشش تو کر 224 1
223 توبہ کا دروازہ 225 1
224 یہ مانا تجھ میں ہے جوشِ جوانی 226 1
225 تو عاشقِ رسول ﷺ ہے 227 1
226 حرص و ہوس کی پیاس ہے 228 1
227 مدحت سرائی خوب کر 229 1
228 پردیس میں ذکرِ وطن 230 1
229 جو بھی انسان مقصد سے پھر جائیگا 231 1
230 شکل وصورت بنانے سے ڈرتے ہیں آپ 232 1
231 تباہیِ مسلم 233 1
232 التجا 234 1
233 بیٹیاں جو کہ پھرتی ہیں یوں بے نقاب 235 1
234 میں نہیں مانتا مغربی ساز کو 236 1
235 کس لئے جی نہیں لگتا گھر بار میں 237 1
236 سات قسم کے لوگ عرش کے سائے میں 238 1
237 وہ گھر میں ہو تو بیوی و بچوں میں رحمدل 239 1
238 اہل و عیال میں بھی عبادت کی فکر ہو 240 1
239 گر تجھ کو خوش کروں تو وہ رب العالمیں 241 1
240 معیارِ عشقِ رسول ﷺ 242 1
241 اپنی ہستی کو حق پر مٹا کر دِکھا 243 1
242 غیر کے راستے پر تو چلتا ہے کیوں 244 1
243 اے کاش ترا خود کو پرستار نہ کرتے 245 1
244 اے کاش ترا خود کو پرستار نہ کرتے 246 1
245 مراقبۂ موت و حشر 247 1
246 کل تلک اپنے تھے جو وہ آج بیگانے لگے 248 1
247 اب فرشتوں کے لئے ہوتا ہے یہ ارشادِ حق 249 1
248 ضعیفوں سے التجا 250 1
249 لاکھ شیریں تھا عہدِ جوانی کا پھل 251 1
250 آہ جو قربِ مولیٰ سے محروم ہے 252 1
251 کوئی تو مغفرت کا بہانہ بنے 253 1
252 اتنا محبوب ہے اپنا عہدِ شباب 254 1
253 اس سے پہلے کہ کھولیں فرشتے کتاب 255 1
254 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے 256 1
255 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا جا کے تھانے میں 257 1
256 رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا جا کے تھانے میں 258 1
257 الّا اللہ الّا اللہ الّا اللہ الّا اللہ 259 1
258 تیغِ حکمِ خدا کو رکھیں اپنی گردن پر ہم بھی 260 1
259 اب تک جو ہونا تھا ہوا اب دل سے توبہ کرتے ہیں 261 1
261 متفرقات 264 1
262 ایک ساتھی کے تلفِ سنت پر جذبات کا اظہار 265 1
263 ایک دوست کے یونیورسٹی کو خیر باد کہنے پر اسکی تسلی کہ لئے معترضین کو منضوم جواب 266 1
264 فضیلتِ حُفّاظِ قرآنِ کریم 267 1
265 مرزا ٹھگوں سے کم نہیں ؎ 268 1
266 یہ تیر اُس غلام پر ؎ 269 1
Flag Counter