نعت
مرا دیکھا توہم اُن کا فرمایا یقینی ہے
مسلّم جگ پہ اک اُمّی لقب کی دور بینی ہے
تھے عہدِ تیرگی کے دشمنانِ دین بھی قائل
مثالِ روزِ روشن میرے آقا ﷺ کی امینی ہے
فقط ایمان والوں تک نہیں محدود ہے رحمت
تمام عالم کے حق میں رحمت اللعالمینی ہے
بھٹک سکتے نہیں ہیں پیروکارِ ہادیٔ عالم ﷺ
بفیضِ راہِ سنت منزلِ جنت یقینی ہے
ملی غارِ حرا سے روشنی سارے زمانے کو
ہزاروں جلوتوں سے بڑھ کے اک خلوت نشینی ہے
دوائے دردِ دل بھی اب کوئی ایجاد ہو جائے
بجا ارشاد فرمایا کہ یہ عہدِ مشینی ہے
ہمارے دین کی بنیاد آمنّا و صدقّنا
وہ کیا جانیں کہ جن کا مشغلہ ہی نکتہ چینی ہے
اثرؔ جذبات میں بہنا ہے گویا شوق کی تکمیل
جو شے مطلوب ہے وہ درحقیقت فہمِ دینی ہے