نعت
روزنِ فکر سے گزری جو ثناء کی خوشبو
نعت میں ڈھلنے لگی صلّے علیٰ کی خوشبو
ہاتھ اٹھائے شہِ والا ﷺ کا وسیلہ دے کر
اڑ گئی تا بہ فلک حرفِ دعا کی خوشبو
گلشنِ دہر بھی محبوب اسے رکھتا ہے
جس کو محبوب ہو محبوبِ خدا کی خوشبو
میرے آقا ﷺ ہی نے ہونٹوں کو تکلم بخشا
میرے آقا ﷺ ہی نے لفظوں کو عطا کی خوشبو
جس کے افعال میں شامل ہو مہک سنت کی
اس کے کردار سے آتی ہے بلا کی خوشبو
مجھ کو محبوب ہے آقا ﷺ کے پسینے کی مہک
اہلِ دنیا کو مبارک ہو حنا کی خوشبو
زندگی رشک کرے روح کو معراج ملے
میں اثرؔ پائوں جو طیبہ میں قضا کی خوشبو