گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
پانچویں آیت مبارکہ: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہَ (النساء: 80) ’’جس نے رسول اللہﷺ کی اطاعت کی پس یقیناًاس نے اللہ کی اطاعت کی‘‘۔ کیونکہ یہ اس لیے بیان فرمایا کہ نبیdکا ہر قول اور ہر فعل اللہ کے حکم کے مطابق ہوتا ہے۔چھٹی آیت مبارکہ: ایک اور جگہ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: وَ مَنْ يُّطِعِ اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَ الصِّدِّيْقِيْنَ۠ وَ الشُّهَدَآءِ وَ الصّٰلِحِيْنَ١ۚ وَ حَسُنَ اُولٰٓىِٕكَ رَفِيْقًاؕ۰۰۶۹ (النسآء:69) ’’جس نے اللہ کی اطاعت کی اور رسول کی اطاعت کی تو یہ لوگ قیامت کے دن ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن کے اوپر اللہ نے انعام فرمایا، انعام والے لوگ انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین ہیں‘‘۔ اور اللہ خود فرماتے ہیں کہ یہ صحبت کتنی پیاری صحبت ہے۔ کیسی اچھی رفاقت ہے۔ یہ تو خلاصہ کلام ہوا کہ اللہ کے احکام کو پورا کرنا اور نبیd کی مکمل اطاعت کرنے کا انعام یہ ہوگا کہ اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہمیں جمع کردیں گے جو اللہ کے ہاں مقبول ہیں۔ساتویں آیت مبارکہ: وَمَا اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ (النسآء: 64) ’’ہم نے رسول کو بھیجا ہی اس لیے ہے کہ ان کی اطاعت کی جائے‘‘۔ یعنی رسولﷺ کی آمد کا مقصد ہے کہ اتباع رسول پر پورا ترا جائے ان کے نقش قدم