گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
سفر میں بھی پہنا اور ویسے بھی پہنا تو سفید رنگ کا عمامہ بھی آپﷺ پہنتے تھے۔ یہ دو رنگ تو پکے ہیں ایک سفید اور ایک سیاہ۔ ایک اور روایت بھی آتی ہے کہ نبیd نے زرد رنگ کا عمامہ بھی پہنا۔ (ابن عساکر، مستدرک حاکم، حاوی جلد2صفحہ 104) لیکن اس کے بارے میں علماء نے لکھا کہ بالکل ابتدائے اسلام کی بات ہے اس کے بعد باقاعدہ عمران بنحصینh فرماتے ہیں کہ رسولﷺ نے فرمایا کہ میں سُرخ اور زرد رنگ کو استعمال نہیں کرتا۔ (مختصر مشکوٰۃ صفحہ 375) اس کا مطلب ہے کہ بالکل ابتدا میں استعمال ہوا ہے، لیکن بعد میں آپﷺ نے اس کو منع فرمادیا۔ اور بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ آپﷺ نے مردوں کو زعفرانی رنگ سے بھی منع فرمایا۔ (بخاری جلد2صفحہ 869) امام ذہبیm نے بیان کیا ہے کہ عمامہ میں زرد رنگ کی جو روایتیں ہیں وہ ممانعت سے قبل کی ہیں۔ (سیرت خیر العباد جلد 7صفحہ 441) اس سے دو ہی رنگ ثابت ہوئے ہیں سیاہ اور سفیدتیسرا رنگ زرد ہے، لیکن اس کے منسوخ ہونے کی اور منع ہونے کی روایت بھی آچکی۔ تو ٹوٹل تین رنگ ملے ان میں سے بھی ایک کینسل (Cancel) ہوگیا تو دوہیں جو قیامت تک ان شاء اللہ حدیث کے مطابق نبیd کی سنت ہیں۔آپﷺ کا دستار بندی فرمانا : نبیd جب کسی کو کسی مہم پر بھیجتے یا کسی کو حاکم بناتے یا گورنر بناتے، ولی بناتے ، تو اس کو بھی عمامہ پہنایا کرتے تھے۔ آج کوئی آپ کو نظر آیا کونسلر علاقے کا یا کوئی وزیر کہ سنت پر عمل کرکے عمامہ پہننا ہوا ہو، ذرا غور کریں۔ حضرب ابو امامہh کی روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کسی کو کسی مقام کا والی یا گورنر بناتے تو اسکے سر پر عمامہ باندھتے اور اس