گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
تھے۔ (طبرانی، مجمع جلد5صفحہ124) کبھی آپﷺ صرف ٹوپی پہنے رہتے، کبھی ٹوپی کے اوپر عمامہ باندھ لیتے تو یہ دونوں طرح سے بات موجود ہے۔ آپﷺ کے پاس ایک سفید مصری ٹوپی، اور ایک سبز دھاری دھار ٹوپی بھی تھی۔ (سیرت جلد7صفحہ448)صحابہ کی ٹوپی : حضرت ابو کبشہh فرماتے ہیں کہ حضرات صحابہ کرامj کی ٹوپی گول ہوتی تھی اور سر سے چپکی ہوئی ہوتی تھی۔ (مشکوٰۃ صفحہ374) جتنا سائز (Size) سر کا ہوتا تھا اُس حساب سے مناسب ہوتی تھی۔چمڑے کی ٹوپی: حضرت عبداللہ ابن عباسh کی روایت ہے کہ آپﷺ کے پاس چمڑے کی ایک ایسی ٹوپی تھی، جس میں سوراخ تھا۔ (سیرۃ الشامی جلد7صفحہ448)سفید لباس : اور ابوذرh فرماتے ہیں کہ میں رسول اکرمﷺ کی خدمت میں جب حاضر ہوا، تو میں نے آپﷺ کو سفید لباس میں ملبوس دیکھا۔ (بخاری جلد2صفحہ867)بہترین لباس: آپﷺ نے فرمایا کہ سفید لباس پہنا کرو۔ یہ تمہارا بہترین لباس ہے اور ایسے ہی کپڑوں میں مُردوں کو دفن کیا کرو۔ (ترمذی جلد1صفحہ118) اور حضرت سمرہ بن جندبh سے روایت ہے کہ نبیd نے فرمایا کہ سفید کپڑے پہنو، یہ زیادہ خوشگوار اور پاکیزہ ہوتے ہیں، اور انہی میں مردوں کی تدفین کرو۔ (شمائل ترمذی صفحہ6) اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں نبیdکی ایک ایک سنت کو شوق اور محبت سے عمل میں لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اور آخر میں بات کو ختم کرنے کے لیے ایک اُصول سمجھانا چاہتا ہوں کہ جن لوگوں کی زندگی میں مقصد کوئی نہیں ہوتا، اُن کی زندگی میں اور جانوروں کی زندگی میں کوئی فرق