گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
المؤمنین! آپ اپنے کُرتے کے اوپر پیوند کس لیے لگاتے ہیں؟ تو آپh نے فرمایا کہ تاکہ دل کے اندر خشوع پیدا ہو اور مومن اس کی اقتدا کرے۔ (کنز العمال، حیاۃ الصحابہ ج2ص 215) قلب کے اندر خشوع پیدا ہوتا ہے لہذا انسان پیوند والا رفو والا کپڑا پہن لے۔جنتی انسان : حضرت ابو ہریرہh فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تین آدمی بلا حساب کتاب کے جنت میں داخل ہوںگے: ایک آدمی اُن میں سے وہ غریب آدمی ہے جس کے پاس پہننے کے لیے ایک ہی جوڑا ہو، دوسرا جوڑا ہی نہ ہو۔ (حاوی للفتاویٰ: ج 2ص 74) تو بھئی! اللہ تعالیٰ نے تو بڑی مہربانیاں فرمائی ہیں۔بروز قیامت نعمتوں پر سوال: یہ لباس کیا ہے؟ اللہ رب العزت کی بڑی نعمت ہے۔ فرمایا: قَدْ اَنْزَلْنَا ’’ ہم نے نازل فرمایا‘‘ یہ قرآن میں ہے تو یہ نعمت ہے۔ ثُمَّ لَتُسْئَلُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیْم (التکاثر:8)قیامت کے دن نعمتوں کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی۔ قیامت کے دن کا ذرا سوچیں،ذہن میں منظر لائیں۔ ایک آدمی اللہ کے آگے کھڑا ہوگا، اللہ تعالیٰ پوچھیں گے: میرے بندے میں نے تجھ کو لباس عطا کیا؟ بتا تو نے اس لباس کا کیا حق ادا کیا؟ بتا تو نے میری اس نعمت کا کیا حق ادا کیا؟ لباس نعمت تھی، یہ امانت