گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
خواب کا اثر : بعض اوقات خواب سے انسان بیمار بھی ہوجاتا ہے۔ یعنی خواب اثر بھی ڈال لیتا ہے۔ حضرت انس بن مالکh فرماتے ہیں کہ ایک بندہ آپﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے اللہ کے نبی! میں ایسا ڈراؤنا خواب دیکھ لیتا ہوں کہ دیکھنے کے بعد میں بیمار ہی پڑ جاتا ہوں۔ نبیﷺ نے فرمایا کہ دیکھو! اچھے خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں اور بُرے شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں۔ پس تم میں سے جو بُرا خواب دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنی بائیں جانب تین دفعہ تھوک دے اور اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھے۔ اس سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ (مجمع جلد7صفحہ176) پھر نہ بیمار ہوگا، نہ پریشان ہوگا۔ اس طرح اگر عمل کرلیا جائے تو ان شاء اللہ نقصان نہیں ہوگا۔ امام بخاریm نے ابن سیرینm کی روایت میں بیان کیا ہے کہ اگر انسان ناپسندیدہ خواب دیکھ لے تو اُٹھ جائے اور نماز پڑھے۔ (رات کو خواب دیکھا بُرا خواب تھا مثلاً کوئی سانپ، کوئی بیل اچانک دوڑتا ہوا آرہا ہے، تو اس کو چاہیے کہ یہ اُٹھ جائے وضو کرے اور دورکعت نماز پڑھ لے) اور خواب کو کسی سے بھی بیان نہ کرے۔ (بخاری جلد2صفحہ1043) بُرے خواب کے آداب کیا ہوئے؟ حافظ ابن حجرm نے بیان کیا ہے کہ اگر بُرے خواب دیکھے تو اس کے یہ آداب ہیں کہ اللہ سے پناہ مانگے، اعوذباللہ پڑھ لے، تین دفعہ بائیں طرف تھتھکا ردے، اُٹھ کے بیٹھ جائے اور وضو کرکے نماز پڑھ لے، اور کسی سے بھی