گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
نیت صحیح رکھنے کی تفصیل: نیتوں کا بڑا دخل ہوتا ہے۔ قیامت والے دن سب سے پہلے جہنم کے اندر کون جائے گا؟ حدیث میں آتا ہے کہ عالم، شہید اور سخی جائے گاکیوں کہ نیت ان کی ٹھیک نہیں تھی کہ اتنے بڑے بڑے اعمال بری نیت کی وجہ سے برباد کردیے۔ اب یہ نیت جائز کام کو بھی خراب کردیتی ہے تو معلوم یہ ہوا کہ اعمال میں نیتوں کا بڑا دخل ہے۔ کہیں دو آدمیوں میں لڑائی ہورہی ہو جیسے میاں بیوی ہیں، کسی آدمی نے اُن میں صلح کروانے کے لیے محبت پیدا کرنے کے لیے جھوٹ بول کر اُن کے معاملہ کو نبھادیا، تو اب اس کو اس کے جھوٹ پر بھی ثواب ملے گا، اس لیے کہ وَالصُّلْحُ خَیْرٌ (صلح بہتر ہے) بولا جھوٹ ہے لیکن دو آدمیوں کے جوڑ کا سبب بنا۔ ایک نے جہاد کیا ، کسی نے اللہ کی راہ میں مال خرچ کی اور کسی نے لوگوں کو دین پڑھایا، لیکن دل میں بات یہ تھی کہ مجھے پہچانا جائے تو نیک اعمال سے رہ گیا۔ اسی لیے فرمایا کہ نیتوں پر بڑا دارومدار ہے۔ اِنَّمَاالْاَعَمَالُ بِالنِّیَاتِ (رواہ البخاری ومسلم) ’’اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے‘‘۔مباح عمل میں غلط نیت : پہلی بات یہ تھی کہ کسی کام میں کسی ایسی قوم کی نقالی کرنا جو بذاتِ خود حرام ہو اور شریعت کے حساب سے بھی حرام ہو تو اس کے حرام ہونے میں تو کوئی شک ہی نہیں ہے۔ یہ بات ختم ہوگئی یہ تو سب کو آسانی سے سمجھ میں آتی ہے۔ اصل مسئلہ دوسری جگہ ہے وہ یہ کہ ایک کام خود تو برا تو نہیں، اپنی ذات کے لحاظ سے تو اچھا ہے، لیکن وہ کرنے والا مرد یا عورت اس لیے