گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
ایک جبہ تھا جو اپنے پاس انہوں نے رکھا ہوا تھا اور اس جبہ کو وہ پانی میں بھگودیتیں اور اس پانی کو بیماروں کو پلاتیں۔ (مرقاۃ جلد4 صفحہ 171) یہ بی بی عائشہk کا عمل ہے جو محدّثہ مفسّرہ ہیں، اور نبیd نے اُن کے بارے میں فرمایا تھا کہ میری عائشہk تو آدھا دین ہیں، اور انہوں نے تبرک کے لیے جبہ اور لباس رکھا ہوا تھا۔امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہما کا واقعہ: اب اس بات میں ذرا اور آگے غور کیجیے۔ اور اچھی طرح بات سمجھ لیجیے کہ اس کی بھی کیا اہمیت ہے؟ اور اس کی کیا( Limits) ہیں؟ دیکھیے! ربیع بن سلیمانm کہتے ہیں کہ جب امام شافعیm مصر واپس گئے تومیں بھی اُن کے ساتھ چلا گیا اور وہاں انہوں نے مجھے ایک خط دیا اور کہا کہ ربیع تم جاؤ بغداد اور بغداد جا کر یہ خط امام احمد بن حنبلm کو دے دو، اور جب جاؤ تو میرا سلام بھی کہنا اور خط کا جواب لے کر آنا۔ ربیع کہتے ہیں: میں نے خط لیا اور بغداد پہنچا تو فجر کی نماز میں امام احمد بن حنبلm کی خدمت میں حاضر ہوا۔ نماز کے بعد جب وہ جانے لگے تو میں نے سلام عرض کیا اور خط پیش کیا اور کہا کہ یہ خط آپ کے بھائی امام شافعی نے مصر سے بھیجا ہے۔ تو امام احمد بن حنبل نے ربیع بن سلیمان سے پوچھا کہ بھئی! تم نے اس خط کو پڑھا؟ میں نے کہا: نہیں، بالکل بندے کر آیا ہوں، میں نے نہیں پڑھا۔ تب انہوں نے اُس خط کی مہر کو کھولا اور اس کو پڑھا تو آنسوؤں سے اُن کی آنکھیں ڈبڈبا گئیں یعنی رونے لگے۔ میں نے پوچھا کہ حضرت! خیر تو ہے، کیا بات ہے؟ فرمانے لگے کہ امام شافعی نے خط میں تحریر کیا ہے کہ انہوں نے نبی اکرمﷺ کی خواب میں زیارت کی۔ یعنی حضرت امام شافعیm