گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
جگہ کا نہیں ٹوٹا جہاں نیل پالش لگائی ہے۔ تو جس طرح یوم السبت ہفتے کے دن والے تھے یعنی احکام کو مسخ کرنے والے تو ان کا حساب بھی اسی طرح ہوگا۔ایک لطیفہ : جیسے ایک لطیفہ ہے کہ ایک آدمی نے وضو کیا اور وضو کرنے کے بعد دوبارہ پھر وضو کرلیا تو کسی نے پوچھا کہ تم نے وضو کرنے کے بعد دوبارہ پھر وضو کرلیا تو اس نے کہا کہ ایک ٹوٹ جائے گا تو دوسرا باقی رہے گا۔ تو میرے بھائیو! احکامات تو وہی چلیں گے جو نبیd نے بتادئیے۔مردوں کو عورتوں کی مشابہت سے ممانعت : حضرت ابوہریرہh فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک مخنث آیا۔ (مخنث جس کو عام زبان میں ہیجڑا کہہ دیتےہیں) اس نے اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگا رکھی تھی۔ آپﷺنے اس سے پوچھا کہ یہ تم نے کیوں لگائی؟ تو اس نے جواب دیا کہ عورتوں کی مشابہت کی وجہ سے۔ آپﷺ نے اس کو باہر نکل جانے کا حکم دیا۔ چنانچہ اس کو نکال کر بقیع تک پہنچا دیا گیا۔ (مشکوٰۃ، مرقاۃ صفحہ480) اس سے معلوم ہوا کہ مردوں کو عورتوں کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے ان کی طرح مہندی لگانا منع اور حرام ہے۔ بعض لوگ صرف ایک ہاتھ پر لگالیتے ہیں۔ بعض لوگ شادی بیاہ پر لگالیتے ہیں تو تمام صورتوں میں یہی حکم ہے کہ مردوں کے لیے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگانا جائز نہیں۔ اسی طرح لڑکوں کے لیے بھی مہندی لگانا پسندیدہ نہیں۔ مہندی کو نبیd نے عورتوں