گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
زیر ناف بال صاف کرنا ضروری ہے۔ اگر صاف نہ کیے تو انسان گناہ گار ہوگا اور اس شخص کی نماز مکروہ ہوجائے گی۔مستحب طریقہ : مستحب تو یہ ہے کہ ہر جمعے زیر ناف بالوں کو صاف کیا جائے اور ناخنوں کو بھی تراشے، اگر یہ نہ ہوسکے تو پندرہ دن بعد ہی کرے ورنہ آخری حد چالیس دن کی ہے اس سے آگے گناہ گار ہوگا۔نبی کی ناراضگی : چالیس دن سے زیادہ اگر ہوجائیں تو اس کے بارے میں وعید بھی ہے۔ بنی غفار کے ایک شخص سے مرفوعاً روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ جو شخص زیر ناف بال نہ اُتارے، ناخن نہ تراشے، مونچھیں نہ کٹوائے تو وہ ہم میں سےنہیں۔ (اتحاف جلد2صفحہ412) تو معلوم ہوا کہ زیر ناف بال اُتارنا بھی ضروری، ناخن تراشنا بھی ضروری، مونچھوں کو کٹوانا بھی ضروری ہے۔زیر ناف بال کتنے اور کیسے کاٹے جائیں ؟ اس کے بارے میں مرقاۃ میں لکھا ہے کہ زیر ناف بال سے مراد مرد اور عورت کی پیشاب گاہ کے اردگرد جو بال بالغ ہوجانے کے بعد آجاتے ہیں وہ ہیں۔ (مرقاۃ جلد4صفحہ456) اور دونوں جگہ کے بال یعنی پیشاب گاہ اور پاخانہ گاہ کے بالوں کو اُتارنا ضروری