گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
والدہ سے یہ نقل کیا ہے کہ حضرت حفصہ بنت عبدالرحمٰنk، حضرت عائشہk کے پاس آئیں۔ تو انہوں نے باریک دوپٹہ پہنا ہوا تھا۔ (جائزہ لیجیے! یہاں عورت، عورت کے پاس آئی ہے۔ یہاں (Mix Gadthring)اور کو ایجو کیشن (CoEducation) کی بات نہیں ہورہی، بلکہ ایک عورت، عورت کے پاس آئی ہے۔ وہ عورت تھی بھی صحابیہk اور آئیں بھی ام المؤمنین حضرت عائشہk کے پاس تو حضرت عائشہk نے ان سے دوپٹہ لیا اور اس کو پھاڑ ڈالا۔ انہیں گاڑھا اور دبیز کپڑا پہنا دیا۔ (مؤطا امام مالک، مشکوٰۃ صفحہ 377)باریک کپڑے میں احتیاط: حضرت دحیہ قلبیh فرماتے ہیں کہ آقاﷺ کے پاس ایک قبطی کپڑا آیا (جو باریک بھی تھا اور سفید بھی تھا) تو نبیd نے یہ کپڑا مجھے دے دیا اور فرمایا: اس کے دو ٹکڑے کرلو ایک کی اپنی قمیض بنا لو اور دوسرا اپنی بیوی کو دے دو تاکہ وہ اس کا دوپٹہ بنالے جب وہ صحابیh اس ہدیہ کو لے کر جانے لگے، تو نبیd نے فرمایا: اے دحیہ! اپنی بیوی سے کہہ دینا کہ وہ اس کے نیچے دوسرا کپڑا لگالے تاکہ بدن نظر نہ آئے۔ (مشکوٰۃ صفحہ 376) تو نبیd کی سنت اور طریقہ تو یہ ہے۔مہاجر صحابیاتl کے دوپٹے: امی عائشہk نے بالکل ابتداء کی مہاجرین عورتوں کے بارے میں فرمایا: اللہ ان پر رحم فرمائے کہ جب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ نازل فرمائی۔ وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِھِنَّ عَلٰی جُیُوْبِہِنَّ (النور:31)