گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
جھالر والی چادر : حضرت جابرh فرماتے ہیں کہ میں نے آپﷺ کو دھاری دھار چادر میں لپٹے ہوئے دیکھا، جس کے کنارے کی جھالر آپﷺ کے قدم مبارک پر تھی۔ (شمائل کبریٰ جلد1صفحہ171) حضرت سلیم بن جابرh فرماتے ہیں کہ میں رسول اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپﷺ اُس وقت دھاری دھار چادر سے حبوہ بنا کر بیٹھے ہوئے تھے اور اُس کے کنارے کی جھالر دونوں قدم مبارک پر تھی۔ (سیرت جلد7صفحہ479، ابوداؤد)حبوہ کی وضاحت : حبوہ ایک خاص کیفیت ہے کہ کپڑے کو اس طرح باندھ لیا جائے کہ بیٹھنے کے وقت پیٹھ اور ٹانگوں کو باندھ کر سہارا لینا ہو۔ آپ نے دیکھا ہوگا، اکثر جماعت میں ساتھی جاتے ہیں تو پیچھے ٹیک نہیں ہوتی اور اِتباع سنت کی نیت سے بھی کرتے ہیں تو وہ ایک ٹیک بن جاتی ہے کہ چادر کو خوب لپیٹا، ٹانگوں کو اوپر کیا اور چادر کو کمر اور ٹانگوں کو لے کر باندھ دیا۔ اور وہی چادر اُوڑھی بھی ہوتی ہے اور ٹانگوں کی طرف بھی آگئی تو یہ حبوہ کہتے ہیں۔سنت کی نیت سے ہم اس کو کرسکتے ہیں۔حدیث پاک میں ازار مہدب کا ذکر ہے۔ علامہ عینیm نے بیان کیا کہ بسا اوقات چادر کے کناروں کے دھاگوں کو چھوڑدیا جاتا جن کو بُنا نہیں جاتا تھا۔ سائیڈیں (Sides) چھوڑ دی جاتی تھی تو وہ دھاری نظر آجاتی تھی، تو کبھی دھاری کھلی ہوتی تھی اور کبھی اُس جھالر کی دھاریاں جو تھیں اس کو گرہ لگا کر بند کردیا جاتا تھا، تو آپﷺ نے دونوں طرح سے استعمال کیا ہے۔ (عمدۃ القاری جلد22صفحہ30،فتح الباری جلد10صفحہ265)