گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
ظاہر ہونے لگتے ہیں جو چھپے ہوئے ہونے چاہیے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ (لباس) تمہارے ستر کو ڈھانپے! لیکن اگر لباس ایسا چست ہے کہ ستر نہیں ڈھانپا جارہا تو وہ شریعت کی نظر میں لباس کہلانے کے لائق ہی نہیں۔ آپ اس کو کوئی بھی نام دے دیں لیکن اسلام کے یہاں لباس وہ ہے جو ستر کو ڈھانپ دے، اور جس لباس نے ستر کو نہیں ڈھانپا تو وہلباس بھی نہیں۔ لہذا ان دونوں خرابیوں کی وجہ سے پتلون نہ پہنی جائے۔کون سی پتلون مباح ہے ؟ اگر کوئی شخص اس بات کا اہتمام کرے کہ وہ پتلون تو پہنتا ہے، پینٹ تو پہنتا ہے۔ لیکن Baggie بیگی ہوتی ہے، ٹائٹ نہیں ہوتی، کھلی ہوتی ہے۔ جیسے ہم نے حج کے موقع پر دیکھا کہ ترکی کے لوگ جو آتے ہیں انہوں نے پینٹ پہنی ہوتی ہے لیکن وہ بہت ڈھیلی ہوتی ہے۔ اب اگر کوئی اس قسم کی پینٹ پہن لے جو ڈھیلی ہو، جسم کے اعضا کا اُبھار آگے پیچھے نظر نہ آئے اور ساتھ ساتھ ٹخنے بھی ڈھکے ہوئے نہ ہوں بلکہ ٹخنے ننگے ہوں تو اب اس کو ہم ناجائز نہیں کہیں گے۔ یہ مباح ہےیعنی نہ ثواب نہ گناہ لیکن اگر انسان یہ بھی نہ پہنے اور کوشش کرے کہ میں آقاd جیسا نظر آؤں تو یہ محبت کی بات ہے میرے بھائی! اور اگر کوئی شخص اس نیت سے پینٹ پہنے کہ میں انگریز جیسا نظر آؤں تو یہ پھر نیت کا معاملہ ہوگیا اور نیت کی وجہ سے معاملہ بدل جاتا ہے۔ لباس کی بات چل رہی تھی تو ہم اپنی بات جاری رکھتے ہیں۔