گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
نیچے لے جائیں، تو شریعت کیا کہتی ہے؟ اللہ کے نبیﷺ کا کیا حکم ہے؟ بخاری شریف کی روایت ہے حضرت ابوہریرہh فرماتے ہیں کہ نبیd نے فرمایا ٹخنوں سے نیچے جو تہبند ہوگا وہ جہنم میں ہوگا۔ (بخاری، مشکوٰۃ صفحہ 373) یہ تمام چیزوں کو شامل ہے خواہ وہ پینٹ ہو یا شلوار ہو، لنگی ہو یا پاجامہ ہو، جو بھی چیز ہو ٹخنے ڈھک گئے تو نبیd نے فرمایا کہ یہ جہنم میں ہوگا۔ بخاری شریف کی ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبیd نے فرمایا: جو فخر کے باعث اپنے کپڑوں کو لٹکائےگا اللہ رب العزت قیامت کے دن اس پر نظرِشفقت نہیں فرمائیں گے۔ (بخاری، مسلم، مشکوٰۃ صفحہ 373) ایک روایت میں ہے نبیd نے فرمایا کہ مومن کا تہبند نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے یا پنڈلی سے لے کر ٹخنے سے اوپر اوپر کسی جگہ پر ہو۔ آگے فرمایا کہ جو حصہ ٹخنے سے نیچے ہوگا وہ جہنم کے لائق ہے۔ یہ حدیث کا مفہوم ہے۔ (نسائی، ترغیب جلد3 صفحہ 88) ایک اور روایت ہے آقاd نے فرمایا کہ تم تہبند اس طرح باندھو جس طرح فرشتے باندھا کرتے ہیں۔ پوچھا گیا کہ اے اللہ کے نبی! فرشتے کس طرح باندھتے ہیں تو فرمایا کہ نصف پنڈلی تک۔ (مجمع الزوائد جلد 5صفحہ 126)گنجائش اور ممانعت: جب نبیd نے فرمایا کہ تہبند نصف پنڈلی تک باندھنی چاہیے تو صحابہ کرامj کو یہ بات ذرا مشکل لگی کہ کہیں بے دھیانی میں کپڑا نیچے نہ چلا جائے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے محرومی نہ ہوجائے۔ بعد میں آپﷺ نے گنجائش دی کہ دیکھو! ٹخنے تک رکھو کہ ٹخنے سے نیچے میں کوئی بھلائی نہیں ہے اور ٹخنے سے اوپر کوئی برائی نہیں۔ یہ مردوں کے لیے