گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کی مشابہت ہو اور دل میں خواہش ہو کہ میں ان جیسا نظر آؤں، تو یہ نیت اس لباس کو حرام تک لے جائے گی۔ ہاں وہ لباس جس میں نیت تو یہ نہیں ہے کہ میں کفار جیسا نظر آؤں مگر ان کی طرح کا لباس ہے، تو یہ لباس پہننا حرام نہیںہے مگر بہتر یہی ہے کہ نبیd کی طرح کا لباس پہنا جائے۔ (11) ایسے کلر پرنٹ، ڈیزائن وغیرہ جو عورتوں کے لیے معروف سمجھے جاتے ہوں، تو اس طرح کا لباس چیزیں مردوں کے لیے پہننا منع اور گناہ ہے۔ (12) اسی طرح جو چیزیں مردوں کے لباس کے طور پر معروف ہیں، ان کا عورتوں کو پہننا منع ہے۔ ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ ایک خاتون امی عائشہk کے پاس سے گزری جو جوتیاں مردوں جیسی پہنتی تھی تو امی عائشہk نے فرمایا: رسولﷺ نے ایسی عورت پر لعنت کی ہے جو مردوں والا سامان استعمال کرتی ہے۔ (مشکوٰۃ جلد2صفحہ 383) عورت ہو تو مکمل عورت کے لباس میںہو اور مرد ہو تو مکمل مرد کے لباس میں ہو۔ (13) عورت کی قمیض کا آگے یا پیچھے سے اتنا کھلا گلا ہونا کہ جسم نظر آئےتو اس سے بھی منع کیا گیا۔ (14) جمعے والے دن، عیدین اہم تقریبات یا دعوت کے موقعہ پر عمدہ لباس پہننا مسنون ہے۔ (شمائل کبریٰ جلد1 صفحہ 203)نیا کپڑا پہننے کی دعا: حضرت ابو امامہh فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ابن خطابh نے نیا کپڑا پہنا اور یہ دعا پڑھی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ مَا اُوَارِی بِہٖ عَوْرَتِیْ وَاَتَجَمَّلُ بِہٖ فِیْ حَیَاتِیْ