گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
پر چلنا امت کے لیے ضروری ہے۔آٹھویں آیت مبارکہ: اور جو شخص نبیdکے طریقے پر نہیں چلتا تو قیامت کے دن اس کے حسرت والے الفاظ یہ ہوں گے۔ يٰلَيْتَنَاۤ اَطَعْنَا اللّٰهَ وَ اَطَعْنَا الرَّسُوْلَا۰۰۶۶ (الاحزاب:66) ’’اے کاش! ہم اللہ کی اطاعت کرلیتے اور رسولﷺ کی بات کو مان لیتے‘‘۔نویں آیتِ مبارکہ: وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوْلَ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا(الاحزاب:71) ’’جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ شخص بڑی کامیابی کو پہنچے گا‘‘۔ جب بڑے کسی چیز کو بڑا کہہ دیںتووہ بہت بڑی ہوتی ہے۔ ایک آدمی جس کی سیلری (Salary) 10000دس ہزار ہے۔ اس کے لیے 20000بیس ہزار بڑی رقم ہے۔ ایک آدمی جس کی(Income) 1000000دس لاکھ ہے، اس کے لیے کروڑ بڑی رقم ہوگی۔ اور یہ پوری کائنات جس کے لیے اللہ رب العزت نے فرمایا: قُلْ مَتَاعُ الدُّنْيَا قَلِيْلٌ١ۚ (النسآء:77) ’’آپﷺ کہہ دیجیے کہ دنیا کا فائدہ تو تھوڑا سا ہے‘‘۔ یہ دنیا اللہ کے نزدیک مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں۔ تو جس کو اللہ بڑا کہہ رہے ہیں، بھلا وہ بڑائی کتنی ہوگی؟ اُس کا اندازہ میں اور آپ نہیں کرسکتے کہ وہ کتنی بڑی کامیابی ہے۔ وہ کامیابی کیا ہے؟ ’’اللہ اور اس کے رسولﷺ کی بات کو مان لینا‘‘۔دسویں آیت مبارکہ: قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللہ (آل عمران:31)