گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آپﷺ کا قیمتی لباس : حضرت عبداللہ بن حارثh سے روایت ہے کہ نبیd نے ایک مرتبہ ستائیس27اُونٹوں کے بدلے ایک جوڑا خریدا، اتنا قیمتی جوڑا کہ 27اُونٹ دئیے تب آیا۔ لیکن یہ ایک وقتی بات تھی عام طور سے آپﷺ کا معمول ایسا نہیں تھا۔ عام طور سے میرے نبیd کا لباس بہت معمولی ہوا کرتا تھا۔ (خصائل صفحہ55)میلے اور گندے لباس کا حکم : اسی طرح ایک ہوتا ہے لباس کا قیمتی ہونا، اور ایک ہوتا ہے لباس کا صاف ہونا اور ایک ہوتا ہے لباس کا گندا ہونا اور میلا ہونا۔ میلے کپڑے کے بارے میں ذرا بات سمجھیے۔ حضرت جابر بن عبداللہh فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے ایک شخص کو دیکھا اس نے گندے کپڑے پہنے ہوئے تھے (میلے کپڑے تھے) جیسے آج کل ڈیزل لگے ہوتے ہیں اور دوسری گندگی لگے ہوئے ہوتے ہیں اور گندگی لگے ہوئے کپڑوں میں لوگ مسجدوں میں آجاتے ہیں، محفل میں آجاتے ہیں۔ تو آپﷺ نے یہ فرمایا کہ کیا اس کے پاس اتنا بھی کچھ نہیں کہ اپنے کپڑوں کو دھو ہی لے، اتنا ہی تنگدست ہے کہ کپڑوں کو دھونے کے لیے بھی اس کے پاس کچھ نہیں ہے۔ نبیd نے اس کو تنبیہ فرمائی اور سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ انسان گندے کپڑے پہن لے۔ہمارا حال : اور آج کل ہمارے بعض لوگ ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ صوفی ہوتا ہی وہ ہے جو گندے کپڑوں میں ہو۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ