گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
عام طور سے آپﷺ کو رنگین چادریں زیادہ پسند تھیں کیونکہ اُن میں میل نمایاں نہیں ہوتی تھی۔ سفر میں چلتے پھرتے بہت جلدی میلی نہیں ہوتی تھیں۔ اور علماء نے منقش یمنی دھاری دھار چادر کو مستحب قرار دیا ہے۔ (جمع الوسائل صفحہ115)اُونی چادر : اس کے علاوہ اُونی چادر بھی نبیd نے استعمال کی ہے۔ حضرت حسنh فرماتے ہیں کہ رسول اکرمﷺ کے پاس صوف یعنی اون کی چادر تھی جو چھ یا سات درہم میں خریدی گئی تھی، یعنی بہت ہلکی قیمت کی تھی۔ اس وقت سب سے ادنیٰ اور سب سے سستا لباس صوف کا ہوتا تھا۔ حضرت عبداللہ بن عمرh فرماتے ہیں کہ آپﷺ کے پاس ایک اُون کی چادر تھی جو سیاہ اور سفید تھی جو آپﷺ کے لیے بُنی گئی تھی، اور آپﷺ کے پاس کافی عرصہ رہی حتی کہ وفات تک رہی۔ (ترغیب صفحہ 108) یعنی دو رنگوں والی چادر تھی۔حضورﷺ کی اُمت سے شفقت : نبیd نے قیمتی کپڑا بھی پہنا اور عام کپڑا بھی پہنا۔ اُمت کے امیروں کے لیے بھی گنجائش رکھ دی، اور امت کے غریبوں کا بھی لحاظ رکھااور ان کا بھی دل رکھا۔ (جلد3صفحہ109)صوف پہننا انبیاء کی پسند : ایک حدیث میں آتا ہے کہ عبداللہ بن مسعودh فرماتے ہیں کہ حضراتِ انبیاء کرامf صوف (موٹے اُون) کو پسند کیا کرتے تھے۔ (ترغیب جلد3صفحہ109)