گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کے کنارے کو دائیں جانب کان کی طرف چھوڑدیتے۔ (زرقانی جلد5صفحہ 13، سیرت خیر العباد جلد7صفحہ 432) یعنی عمامہ باندھا کرتے تھےکہ تمہارے اوپر ذمہ داری ڈالی جارہی ہے۔عمامہ باندھنے کا طریقہ : صحابہj کو نبیd سے اتنی محبت تھی کہ ایک ایک بات کو نوٹ فرمالیا کرتے تھے، کتنا دیکھتے ہوں گے۔ میں تو حیران ہوگیا اس حدیث کو پڑھ کر کہ کتابوں میں لکھا ہے کہ نبیd کے سر مبارک اور ریش مبارک(داڑھی مبارک) میں کل ملا کر جو سفید رنگ کے بال تھے وہ بیس نہیں تھے، یعنی بیس سے کم تعداد تھی۔ کتنی محبت سے دیکھتے ہوں گے کہ بال تک گن لیے کہ کتنے سفید ہیں۔ ٹکٹکی باندھ کے دیکھتے ہوں گے، یہ محبت ہوتی ہے۔ جیسے آج کل کے لڑکے دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ کوئی ملے جس کو داؤ لگائیں ہر وقت دماغ لڑکیوں کی طرفہی رہتا ہے۔ تو صحابہ کرامj تو نبیd کے سچے عاشق تھے۔ اب عمامہ کیسے باندھیں؟ فرمایا کہ عمامہ کھڑے ہوکر باندھنا چاہیے اور پاجامہ، پتلون، شلوار یہ بیٹھ کر پہننی چاہیے کہ سنت ہے۔ عمامہ کھڑے ہوکر باندھنا سنت ہے اور پاجامہ، شلوار یا پینٹ بیٹھ کر پہننا سنت ہے۔ اور اگر کوئی اس کے خلاف کرے تو علامہ زرقانیm نے لکھا ہے۔ میں کہ اگر کوئی عمامہ بیٹھ کر پہنے تو اس کے حافظے میں کمزوری جانے کا خطرہ ہے۔ اور اگر کوئی شلوار وغیرہ کھڑے ہوکر پہنے تو اس کا حافظہ کمزور ہوجائے گا۔ (زرقانی جلد 5صفحہ4) یعنی اس کو بھولنے کی بیماری لگ جائے گی۔ یہ علامہ زرقانیm نے لکھا ہے۔