گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کھلا بھی ہوتا ہے، سلا ہوا بھی ہوتا ہے۔ ٹائٹ (Tite) نہیں ہوتا تو اعضا کا اُبھار بھی نظر نہیں آتااور پورے جسم کو صحیح طرح سے Coverکرلیتا ہے۔ جسم کے اعضا کو چھپانے والا ہوتا ہے، بے ستری کا احتمال نہیں رہتا۔ بخلاف چادر وغیرہ کے کہ انسان اس کو باندھ کر جسم پر اُوڑھ بھی لے تو کہیں نہ کہیں چلتے پھرتے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، پریشانی ہوتی ہے۔ ملا علی قاریm نے بھی یہی لکھا ہے کہ کُرتازیادہ ستر چھپانے والا ہوتا ہے، بدن پر ہلکا ہوتا ہے اور اس کے پہننے میں تواضع اور عاجزی ہے۔ (جمع الوسائل جلد1صفحہ107) اس کے بالمقابل کفار کا لباس پہننے میں تو بے ستری ہی ہے۔ علماء نےلکھا ہے کہ کُرتے کے اندر عاجزی زیادہ ہے اور اس میں زینت بھی ہوجاتی ہے۔ (شمائل کبریٰ جلد1صفحہ 165) سوتی کُرتا بھی سنت ہے: امی عائشہk فرماتی ہیں کہ رسول اکرمﷺ جب دنیا سے تشریف لے گئے تو آپﷺ کے پاس سوتی کُرتا تھا۔ (ابویعلیٰ، سیرت جلد7صفحہ 148) سوت کے بارے میں مفتی حضرات سے معلوم کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ سوت غالباً کھّدر کو کہتےہیں۔ کھّدر سوت کے زیادہ قریب ہے۔ سید حسین احمد مدنیm اور سید عطاء اللہ شاہ بخاریm یہ دونوں حضرات سوتی کپڑے کا مستقل استعمال رکھتے تھے، حتیٰ کہ ٹوپی بھی سوتی کپڑے کی بناتے تھے۔ کھدر کے متعلق تو علماء کا گمان یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں جو کھدر ہے یہ سوت کے قریب ترین ہے، باقی اللہ بہتر جانتےہیں۔ اور محدثین نے بھی لکھا ہے کہ آپﷺ کا کُرتا سوتی ہوا کرتا تھا اور بکثرت نبیd