گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
محض اللہ کے لیے پہننا ہے۔ بہرحال سادہ لباس اگر اس لیے پہنا کہ لوگ مجھے سمجھیں کہ عاجزی وانکساری والا ہے تو بھی گناہ ہے، عمدہ لباس اس لیے پہنا کہ لوگ مجھے عمدہ سمجھیں تو بھی گناہ ہے۔ معاملہ ہے دل کا اور دل کا تعلق اللہ کے ساتھ ہے۔ سادگی اختیار کرنی ہے تو وہ بھی اللہ کے لیے اور عمدہ لباس پہننا ہے تو وہ بھی اللہ کے لیے ہی پہننا ہے اس سے معلوم ہوا کہ تقریبات کے موقع پر یا معزز لوگوں کی آمد پر عمدہ لباس پہن لینا یہ صرف بہتر نہیں سنت بھی ہے اس پر سنت کا ثواب ملے گا بشرطیکہ نیت درست ہو۔ایک اعتراض کا جواب : اب بعض لوگ اعتراض کردیتے ہیں کہ یہ عمدہ لباس کیوںپہنتی ہیں؟ دعوت تو دیتی ہیں قرآن اور حدیث کی اور لباس دیکھو انہوں نے یہ پہننا ہوا ہے تو بھئی! اگر انہوں نے اللہ کے لیے پہنا ہوا ہے، اگر ان کے دل کا تعلق اللہ کے ساتھ ہے تو ہم دوسرے کےبارے میں گمان اچھا رکھیں۔ اپنے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہیں کہ پتا نہیں ہمارا کیا بنے گا؟ جب اپنی طرف نگاہیں ڈالیں گے، تو پھر دوسرے نظر نہیں آئیں گے۔ تو معاملہ کیا بنا کہ نیا لباس بھی اللہ کے لیے، عمدہ لباس بھی اللہ کے لیے اور سادگی کرنی ہے تو بھی اللہ کے لیے سارا معاملہنیت کے اوپر ہی آتا ہے۔ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ ’’اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے‘‘۔نیا لباس کب پہننا سنت ہے ؟ انسان نیا جوڑا پہنتا ہے تو کس دن پہننا چاہیے؟ ہمارے یہاں کیا رواج ہے کہ جی فلاں فنکشن میں جانا ہے، یہ لباس بنا رکھا ہے اسی دن پہننا ہے۔ سنت کیا ہے؟ حضرت