گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آپﷺ کا اپنی پسند کے اظہار کا ایک انداز : ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ حضورِ پاکﷺ کے لیے ہانڈی میں گوشت پکایا گیا۔ آپﷺ کو چوں کہ دستی کا گوشت زیادہ پسند تھاتو ایک صحابیh کہتے ہیں کہ میں نے ایک دستی نبیu کے سامنے پیش کی اور باقی گوشت ہانڈی میں رکھا ہوا تھا۔نبیu نے وہ نوش فرمائی اور نبیu نے نوش فرمانے کے بعد ایک اور طلب کی، فرماتے ہیں کہ میں نے دوسری نکالی اور وہ بھی نبیu کے سامنے پیش کردی، پھر نبیu نے تیسری مرتبہ طلب فرمایا کہ نکالو! تو فرماتے ہیں کہ میں نے کہا کہ اے اللہ کے نبی! بکری کے اندر تو دو ہی دست ہوتے ہیں۔ تو فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس کے اختیار میں میری جان ہے! اگر تم چپ رہتے اور انکار نہ کرتے، میں طلب کرتا رہتا تم ہانڈی سے نکالتے رہتے تو ہانڈی سے دستیاں نکلتی رہتیں۔ (شمائل ترمذی، صفحہ12) ہمارے لیے سبق: فائدہ میں لکھتے ہیں کہ اگر یہ صحابیh آپﷺ کے کہنے پر ہانڈی میں دست دیکھتے یعنی تلاش کرتے تو نکالتے ہی رہتے اور یہ آپﷺ کا معجزہ ہوتا اور انہوں نے انکار کردیا جس کی وجہ سے یہ معجزہ نہ ہوا۔ اس سے کیا معلوم ہوا کہ بڑوں کی بات پر قیاس سے کام نہ لے۔ جو بڑے کہہ رہے ہیں محض تعمیل کرے، خاموشی کے ساتھ بلا چوںو چراں جس طرح کہتے چلے جائیں کرتا چلا جائے۔ اپنی عقل کو استعمال نہ کرے شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے ان کی بات کو مانے، البتہ وہ اگر کوئی ایساحکم دیں جو اللہ تعالیٰ اور اس رسولﷺ کے خلاف رہو تو پھر تعمیل نہ کرے۔ (خصائل، صفحہ832)