گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
’’تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے وہ لباس پہنایا جس سے میں اپنا ستر ڈھانپ لوں، اور اپنی زندگی میں اس سے زینت حاصل کروں‘‘۔ پھر انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے یہ سنا کہ جو نیا کپڑا پہنتے وقت یہ دعا کرلے اور پرانا کپڑا صدقہ کردے، تو وہ اللہ کی حفاظت میں آجاتا ہے۔ (خواہ وہ زندہ رہے یا انتقال کر جائے)۔ (مشکوٰۃ صفحہ 377) یعنی اگر انسا ن نیا کپڑا پہن کر اللہ کا شکر ادا کرے اور پرانا صدقہ کردے، تو وہ اللہ کی حفاظت میں آجاتا ہے۔لباس پہنانے پر عظیم ثواب: کسی کو کپڑا پہنانا بڑا عظیم ثواب ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباسi فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا: کوئی مسلمان ایسا نہیں کہ جس مسلمان نے دوسرے مسلمان کو کپڑا پہنایا، تو پہنانے والا اس وقت تک اللہ کی حفاظت میں رہے، گا جب تک دوسرے بندے کے پاس اس لباس کا چیتھڑا بھی باقی رہے۔ (ترغیب جلد3صفحہ 117، شعب الایمان صفحہ 172)جنتی نعمتوں کا حقدار: حضرت ابو سعید خدریh سے روایت ہے کہ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے کسی مسلمان ضرورت مند کو کپڑا پہنایا، اللہ رب العزت اس کو جنت کا سبز لباس پہنائیں گے۔ اور جو کسی مسلمان بھوکے کو کھانا کھلائے اللہ پاک اس کو جنت کی خالص شراب پلائیں گے۔ (ترغیب جلد3صفحہ 117)