گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
یعنی انہیںٹراؤزر نہ پہناؤ ۔ ایسی تنگ شلوار نہ پہناؤ جس کو پہن کے یہ نہ پتا چلے کہ سی کے پہنا ہے یا پہن کے سیا ہے۔ اتنی تنگ شلوار شریعت کے اندر اس کی اجازت نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے، ہمیں حیا اور پاکدامنی کی توفیق عطا فرمائے۔ تو روایت میں ہے کہ پاجامہ پہنو، یہ تمہارے لباس میں سب سے زیادہ ستر کے لائق ہے، عورتوں کو بھی پہناؤ۔ اور ستر کا مفہوم بالکل واضح ہے کہ لنگی میں ذرا سی بے احتیاطی سے ستر کھل جاتا ہے، بیٹھنے، لیٹنے میں بے ستری کا اندیشہ رہتا ہے، خصوصاً رات کو سونے میں تو زیادہ مسئلہ ہوتا ہے اس لیے پاجامہ ہی ہر لحاظ سے بہتر ہے۔ آج کل ہمارے دور میں ان حالات میں تو شلوار ہی ہر لحاظ سے بہتر ہے۔آپﷺ کو پاجامے کا ہدیہ: ایک مرتبہ نجاشی بادشاہ نے آپﷺ کو پاجامہ ہدیہ کیا۔ بریدہ بن حصیب اسلمیh کی روایت ہے کہ شاہِ حبشہ نجاشی نے حضور اقدسﷺ کو قمیص، پاجامہ، موزہ اور چادر ہدیہ میں بھیجے تھے۔ (ابن حبان، جمع الوسائل صفحہ 127)شرعی مسئلہ: اس حدیث سے یہ مسئلہ بھی نکلتا ہے کہ جس وقت یہ ہدیہ بھیجا گیا تھا، نجاشی نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا تھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ غیر مسلموں کا ہدیہ لینا اور استعمال کرنا بھی جائز ہے لیکن اس میں شرط یہ ہے کہ خلافِ شرع کوئی چیز نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ لباس کا بیان ان شاء اللہ آگے چلتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی رحمت سے قبول فرمائے اور وہ لباس پہننے کی توفیق عطا فرمائےجو نبی کریمﷺ اور