گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آپﷺ کا ایک معجزہ : حضرت ابو ہریرہh کے پاس ایک تھیلے میں کھجوریں تھیں۔ نبیu نے اور ان کے صحابہj کو کسی غزوے کے موقع پر یہ معاملہ پیش آیا کہ کھانے کے لیے کچھ بھی میسر نہ تھا سوائے حضرت ابوہریرہh کی اس تھیلی کے۔ نبیd نے ان سے پوچھا: کچھ کھانے کو ہے؟ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی! چند کھجوریں اس تھیلی میں رکھی ہوئی ہیں ۔ نبیu نے اپنے دست مبارک سے اس تھیلی میں سے کھجوریں نکال لیں اور ان کو پھیلا دیا وہ کل 21 کھجوریں تھیں۔ آپﷺ نے ہر کھجور پر بسم اللہ پڑھی اور دعا پڑھی اور دعا کرنے کے بعد کہا کہ ابو ہریرہh تم جاؤ اور دس دس لوگوں کو بلاتے رہو، اور کھلاتے رہو۔ دس دس آدمی آتے رہے اور دسترخوان پہ بیٹھ کے کھجوریں کھاتے رہے اور پورا لشکر فارغ ہوگیا۔ اس کے بعد جو کھجوریں بچیں، اُن کے بارے میں نبیu نے فرمایا کہ ابو ہریرہ! اپنی تھیلی میں واپس رکھ دو، اور خیال رکھنا تھیلی میں سے کھجوریں نکالتے رہنا کبھی اس کو اُلٹ کر پورا خالی نہ کرنا۔ چنانچہ حضرت ابوہریرہh کے پاس وہ تھیلی رہتی تھی اور حضرت ابوہریرہh تھیلی میں سے کھجوریں نکال کر خود بھی کھاتے اور اس میں سے صدقہ بھی کرتے، اوروں کو بھی کھلاتے تھے ،فرماتے ہیں کہ نبیu کی زندگی میں وہ تھیلی میرے پاس رہی میں کھاتا رہا، اُن کے بعد حضرت صدیقِ اکبرh کی زندگی میں میرے پاس رہی میں کھاتا رہا، کھلاتا رہا۔ اُن کے بعد حضرت عمر فاروقh کی زندگی میں رہی میں کھاتا رہا، کھلاتا رہا۔ فرماتے ہیں کہ پھر حضرت عثمان غنیh کا دورِ خلافت گیارہ سال کا رہا، تو اُن کی شہادت کے وقت حادثے میں کسی نے مجھ سے وہ تھیلی چھین لی اور وہ مجھ سے دور ہوگئی۔