گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
معلوم ہوا کہ دست، پیٹھ، شانہ اور گردن یہ چار قسم کے گوشت نبیu کو پسند تھے۔بھُنا ہوا گوشت : اب ذرابار بی کیو کے بارے میں بھی بات ہوجائے۔ کچھ لوگ ہوتے ہیںجو بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ ایک صحابی عبداللہ بن حارثh فرماتے ہیں کہ ہم نے نبیu کے ساتھ بھُنا ہوا گوشت مسجد میں کھایا یعنی نبیu بھی موجود تھے صحابہ بھی موجود تھے، تو سب نے بھُنا ہوا گوشت کھایا۔ (ابن ماجہ، جلد2صفحہ241) حضرت مغیرہ بن شعبہh فرماتے ہیں کہ میں ایک رات حضورِ اقدسﷺ کے پاس مہمان ہوا، کھانے میں بھُنا ہوا گوشت لایا گیا اور حضورﷺ چاقو سے کاٹ کاٹ کر مجھے مرحمت فرمانے لگے۔ (شمائل ترمذی، صفحہ11) غور کرنے کی بات ہے کہ اس دین میں کتنی اپنائیت ہے اور کسی آسانی ہے۔ اللہ اکبر کبیرا۔صحابہjکی آپﷺ سے محبت کا ایک انداز : ایک حدیث میں آتا ہے حضرت جابرh فرماتے ہیںکہ میرے والد نے مجھے حریرہ بنانے کا حکم دیا۔ میں نے حریرہ بنایا۔ پھر میرے والد نے کہا کہ دیکھو! حریرہ تیار ہوگیا ہو تو جاؤ، حضور پاکﷺ کی خدمت میں لے جاؤ، کہ آپﷺ اس کو کھالیں۔ چنانچہ میں اس کو لے کر آیا تو اس وقت نبیu مسجد میں تھے۔ آپﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ جابر! یہ کیا ہے؟ کیاگوشت لے کر آئے ہو؟میں نے عرض کی کہ نہیں اے اللہ کے نبی! یہ تو حریرہ ہے۔ بہرحال میں اپنے والد کے پاس آیا۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ حضورﷺ نے دیکھا تھا جو تم نے ہدیہ دیا تھا؟ تو میں نے کہا: جی ابا جان! انہوں نے دیکھا تو تھا، لیکن ایک بات پوچھی تھی کہ جابر! کیا تم گوشت لے کر آئے ہو؟ کیا لائے ہو؟ تو میں نے کہا تھا کہ نہیں یہ تو