گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
بن حزن بن کلفیh فرماتے ہیں کہ میں قیامِ مدینہ کے موقع پر جمعہ کے دن نبیd کو عصا یا کمان کے سہارے خطبہ دیتے ہوئے دیکھا۔ (ابو داؤد جلد1صفحہ256) حضرت عبدالرحمٰن بن سعدm اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ جہاد کے موقع پر ہوتے، جنگ کے موقع پر ہوتے اور خطبہ دینے لگتے تو کمان کا سہارا لے لیا کرتے تھے۔ اور جب اپنے شہر مدینہ طیبہ میں ہوتے جمعہ کے دن خطبہ دینے کا ارادہ ہوتا تو عصا کے سہارے رہتے۔ (ابن ماجہ صفحہ77)اہتمامِ عصا : الحمدللہ! اب مسجد میں خطبہ ہوتا ہے تو یہاں والوں کو جو ذمہ دار ہیں چاہیے کہ عصا کا انتظام کرلیں۔ جمعہ کے دن امام خطبہ دینے آئے تو عصا کا سہارا لے لے۔ یہ سنت ہے اور صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ ابن شہاب زہری (جو جلیل القدر تابعین میں سے ہیں) کہتے ہیں کہ آپﷺ (جمعہ کے دن) خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوتے تو عصا لیتے اور اس کے سہارے منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے اور فرمایا کہ یہ سنت حضرات خلفائے راشدین میں بھی جاری رہی۔ نبیd کے بعد صدیق اکبرh، عمر بن خطابh، عثمان غنیh یہ حضرات بھی عصا کا استعمال فرمایا کرتے تھے۔ (مراسیل ابو داؤد صفحہ7)عیدین کے موقع پر عصا کا استعمال : اسی طرح عیدین کے موقع پر عیدالاضحی، عیدالفطر، دوعیدیں ہیں۔ سال کی دونوں عیدوں میں نبیd کمان یا عصا کا سہارا لیا کرتے تھے۔ براء بن عازبh فرماتے ہیں کہ آپﷺ کو عید کے دن کمان دی گئی تو آپﷺ نے اسی کے سہارے خطبہ دیا۔ (ابوداؤد :162)