گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آپﷺ اپنی بغل سے نکالے ہوئے تھے۔ (ابو داؤد ) ویسے تو بہتر ہے کہ سفید رنگ ہو اگر کسی وجہ سے سفید موجود نہ ہو تو احرام کے وقت کوئی دوسرا رنگ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔عید کے لیے آپﷺ کی چادر : عید کے موقع پر بھی آپ ﷺ چادر کا استعمال کیا کرتے تھے، کبھی کسی رنگ کی، کبھی کسی رنگ کی، لیکن وہ جو رنگ ہوتے تھے عام طور سے اُن کا رنگ بالکل ایک نہیں ہوتا تھا۔ان پر کبھی دھاریاں کبھی کوئی ڈیزائن بنا ہوتا تھا، بالکل سرخ رنگ سے تو نبیd نے سیدھی سیدھی بات کی اور مردوں کو منع فرمایا کہ سرخ رنگ کا لباس نہ پہنیں۔ (زاد المعاد جلد1صفحہ 51) اور آج 14فروری کو کیا ہوتا ہے؟ سارے کوشش کررہے ہوتے ہیں کہ سُرخ لباس پہنیں۔سرخ رنگ کی ممانعت : رسول اللہﷺ نے وضاحت کے ساتھ یہ بات بیان فرمادی کہ سرخ رنگ کا لباس مردوں کے لیے پسندیدہ نہیںاور اس کی وجہ آقاd نے خود بتائی۔ حضرت عمران بن حصینh فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ خبردار لال رنگ مت استعمال کروکہ یہ شیطان کا محبوب رنگ ہے۔ (مجمع جلد 5 صفحہ 133) لیکن یہ ممانعت مردوں کے لیے ہے، عورتوں کے لیے نہیں وہ پہن سکتی ہیں۔ 14فروری کو کام بھی شیطانی اور رنگ بھی شیطانی۔ حضرت رافع بن یزیدh فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ شیطان لال رنگ کو پسند کرتا ہے۔ لہذا تم اس سے پرہیز کرو۔ اور اسی طرح شہرت والے لباس سے بھی