گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
پھینک دیا۔ فَاِذَا هِيَ حَيَّةٌ تَسْعٰى۰۰۲۰ (طٰہٰ:20) جیسے ہی آپ نے اپنے عصا کو زمین پر پھینکا تو وہ ایک سانپ بن گیا۔ اب موسیٰd ڈرے تو اللہ رب العزت نے فرمایا: موسیٰ! اسے دوبارہ پکڑلو۔ قَالَ خُذْهَا وَ لَا تَخَفْ١ٙ سَنُعِيْدُهَا سِيْرَتَهَا الْاُوْلٰى ۰۰۲۱ (طٰہٰ:21) ’’آپ اسے پکڑ لیجیے ہم اسے دوبارہ اصل حالت پر لے آئیں گے‘‘۔ جب موسیٰd نے جب سانپ کو ہاتھ میں پکڑا تو دوبارہ وہ لاٹھی بن گیا۔اللہ تعالیٰ کی قدرت : اب یہاں دیکھیے! ایک بے جان چیز ہے۔ اللہ جب چاہتے ہیں بے جان سے زندہ کو پیدا کردیتے ہیں۔ کتنے منافع گنوائے تھے حضرت موسیٰd نے کہ میں اس سے کتنے فائدے لیتا ہوں۔ اللہ کے حکم سے جب چھوڑا تو فائدے کی چیز نقصان دہ چیز بن گئی۔ اللہ تعالیٰ جب چاہتے ہیں نفع دینے والی چیز سے نقصان ظاہر فرمادیتے ہیں۔ حضرت موسیٰd ڈر رہے ہیں تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ موسیٰ! ڈرو نہیں دوبارہ پکڑ لو۔ جب حضرت موسیٰd اللہ کے حکم سے اس نقصان پہنچانے والی چیز کو پکڑتے ہیں تو وہی چیز نفع دینے والی دوبارہ بن جاتی ہے۔ اللہ جو چاہتے ہیں ویسا کرتے ہیں۔ نفع دینے والی چیز سے جب چاہتے ہیں نقصان ظاہر فرمادیتے ہیں۔ اور جب چاہتے ہیں نقصان دینے والی چیز سے نفع ظاہر فرمادیتے ہیں غرض یہ کہ یہ ایسے واقعات ہیں جوہمارے ایمان کو بڑھاتے ہیں۔ آج ہمیں اپنی اولاد کو یہ واقعات سنانے کی ضرورت ہے۔