گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
میں پڑگئے ہیں۔ اگر ہماری زندگی حضورِ پاکﷺ کے مبارک طریقوں پر ہے تو اللہ ہم سے راضی ہے۔ یہ حدیث کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالیٰ مال تو اپنوں کو بھی دے دیتے ہیں، غیروں کو بھی دے دیتے ہیں، یاروں کو بھی دے دیتے ہیں، غداروں کو بھی دے دیتے ہیں لیکن دین اور دین سے محبت اپنے پیاروں کو ہی دیتے ہیں۔ یہ غیروں کو نہیں ملتی، غداروں کو نہیں ملتی۔ یہ کس کو ملتی ہے؟ پیاروں کو ملتی ہے۔ جس کو اللہ اپنا پیارا بنانا چاہتے ہیں اس کو ہی اپنے پیارے کی یعنی اپنے پیارے نبی کریمﷺ کی محبت اور سنتوں پر عمل کی توفیق عطا فرماتے ہیں۔اللہ کی رضاوناراضگی جاننے کا طریقہ : اگر ہماری زندگی نبی کریمﷺکے طریقے پر ہے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ ہم سے راضی ہیں، چاہے مال ہو یا نہ ہو۔ اور اگر ہماری زندگی نبی کریمﷺ کے طریقے سے مخالف گزر رہی ہے تو کتنا ہی مال کیوں نہ ہو، جمال کیوں نہ ہو، اللہ ہم سے ناراض ہیں۔ اللہ رب العزت حضورِ پاکﷺ کی اتباع کی توفیق دیتے ہی اپنے پیاروں کو ہیں۔جنت میں کون جائے گا ؟ نبیd نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص سنتوں کو مضبوطی سے پکڑے رہے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ مضبوطی سے پکڑنے کا مطلب یہ ہے کہ اہتمام اور پابندی کے ساتھ عمل کرے۔ تلاش کرکے، پوچھ پوچھ کر، نبیd کے طریقوں کو اپنی زندگی میں لائے۔ ایسا نہ ہو جیسا کہ بعض لوگ یہ کہہ دیتے ہیں کہ سنت ہی تو ہے اس کی کیا ضرورت ہے؟ ایسے نہ بنیں۔ سنت سے بے توجہی اختیار نہ کریں بلکہ سنت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں پھر زندگی میں کامیابی ہی کامیابی ہے۔