گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
عمدہ لباس کب پہنا جائے؟ عام طور پر تو سادہ لباس ہی کی تعلیم دی گئی لیکن بعض دفعہ عمدہ لباس بھی پہننا پڑتا ہے۔ اس کے بارے میں بھی تفصیلات سن لیجیے! سمجھ لیجیے! تاکہ بات کھل کے واضح ہوجائے اور دونوں پہلو سامنے آجائیں۔ اگر کوئی اس لیے عمدہ لباس پہنے کہ میں عمدہ نظر آؤں اور لوگوں کو حقیر سمجھوں کہ اس کے پاس ایسا نہیں ہے میرے پاس ایسا ہے، میں کچھ خاص ہوگئی ہوں، یا میں کچھ خاص ہوگیا ہوں، تو ایسی سوچ عمدہ لباس پہننے کو گناہ میں تبدیل کردے گی۔ یہ جو چیز ہے یہ عمدہ لباس پہننے کو گناہ کردے گی۔دگنا گناہ : کسی کو حقیر سمجھنا اور اگر خدانخواستہ یہ لباس جو کسی کافرہ یا کافر کے لباس سے مطابق ہے، شریعت کے خلاف ہے، ستر کو نہیں ڈھانپ رہا تو ویسے ہی دگنا گناہ ہوگیا۔ ایک تو دل کا گناہ ہوگیا اور دوسرا عمل کا گناہ بھی شامل ہوگیا۔ اگر اچھا لباس پہننا ہو تو اس نیت اور جذبے کے ساتھ پہنیں کہ اللہ تعالیٰ نے جو مجھے وسعت عطافرمائی ہے اس کے شکر کے اظہار میں یہ پہن رہا ہوں جیسا کہ حضرت ابو سعیدh سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔ (مطالب عالیہ جلد2صفحہ262) اَللہُ جَمِیْلٌ وَّیُحِبُّ الْجَمَال یعنی اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔ اسے پسند ہے کہ اپنے بندوں کے اوپر اپنی نعمتوں کا اثر دیکھے یعنی اسے استعمال کرتا ہوا دیکھے۔