گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
کہ ٹخنے ننگے رہیں حالانکہ عورتوں کو ٹخنے ڈھانپنے کا حکم ہے۔ چنانچہ اُم سلمہk نے جب یہ بات سُنی کہ بھئ! ازار لٹکانے کی وعید اتنی ہے کہ قیامت کے دن اللہ رب العزت محبت کی نگاہ سے نہیں دیکھیں گے۔ عبادات میں بھیقبولیت کا معاملہ اٹک جائے گا تو نبیd کے پاس آئیں اور عرض کیا کہ اللہ کے نبی! پھر عورتوں کا کیا معاملہ ہوگا تو آپﷺ نے ارشاد فرمایاکہ اگر اُن کے قدم کھل جائیں تو وہ کپڑا نیچے لٹکالیں۔ چنانچہ آپﷺ نے تو ان کو پاؤں چھپانے کی بھی اجازت دی، ٹخنہ چھپانا تو بعد کی بات ہے بلکہ فرمایا کہ قدم بھی چھپائیں۔ قاضی عیاضm نے اس بات پر اجماع نقل کیا ہے۔ (جمع الوسائل صفحہ 174) نبیd نے فرمایا کہ تم پیروں کو بھی چھپا سکتی ہو تو چھپاؤ بہتر یہ ہے کہ پیر چادر وغیرہ سے نہ چھپ سکیں تو موزوں کا استعمال کرلیں تاکہ پیر کا اوپری حصہ اور اس کا رنگ وروپ بھی چھپا رہے۔ (فتح الباری جلد10صفحہ 251) اب بتائیے کہ نبیd تو یہ فرماتے ہیں کہ پیروںکو بھی چھپائیں اور آج ہمارا معاملہ بالکل الٹا ہے۔زائد کپڑا ساتھ رکھنے کی سنت: نبیd ایک کپڑا زیادہ بھی ساتھ رکھا کرتے تھے۔ آج کل علماء حضرات، صلحاء حضرات کو دیکھا ہوگا کہ ہاتھ میں ایک رومال ساتھ رکھ لیتے ہیں یہ نبیd کی سنت ہے۔ حضرت انسhفرماتے ہیںکہ نبیd اپنے سر مبارک کے اوپر اکثر کپڑا رکھا کرتے تھے کیونکہ آپﷺ تیل کا بکثرت استعمال کیا کرتے تھے، تو کپڑے میں ہمیشہ چکنائی محسوس ہوتی تھی۔ تیلی کا کپڑا جیسے ہوتا ہے ویسا ہوتا تھا۔ (شمائل صفحہ9)