گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
نبیd کو دنیا کا تذکرہ بھی زیادہ پسند نہیں تھا کہ لوگ دنیا کا زیادہ تذکرہ کریں۔رابعہ بصریہo کے سامنےدنیا کا تذکرہ : ایک مرتبہ رابعہ بصریo کے سامنے کسی نے دنیا کا تذکرہ کیا، دنیا کی برائی کے ساتھ کہ جی ایسی ہے ویسی ہے۔ کہنے لگیں کہ تم چلے جاؤ یہاں سے، تمہارے دل میں دنیا کی محبت ہے۔ وہ کہنے لگے کہ میں تو برائی کررہا ہوں۔ فرمانے لگیں کہ کبھی تم نے پاخانے کا بھی اس طرح ذکر کیا ہے؟ پاخانہ کسی کو بھی اچھا نہیں لگتا جو بھی جاتا ہے فلش کرکے آجاتا ہے باہر آکے کوئی تذکرہ نہیں کرتا کہ آج تعداد ومقدار کیا تھی اور کیسا تھا، اس بارے میں کوئی بات نہیں کرتا کیونکہ وہ اس کو پسند نہیں کرتا۔ فرمایا کہ تم جو یہ دنیا کا ذکر کررہے ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارے دل میں اس کی طلب ہے، تو اس کا ذکر ہی نہ کرو۔اللہ تعالیٰ کو کونسا بندہ محبوب ہے؟ حضرت ابو ہریرہh فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو ایسا سادہ مزاج آدمی پسند ہے جسے کوئی پرواہ نہیں ہوتی کہ اس نے کیا پہنا ہے۔ (بیہقی، ترغیب جلد3صفحہ108) جو لباس موجود ہے، شریعت کے مطابق ہے اور ستر پورا چھپاتا ہے، جسم پورا چھپاتا ہے، جسم کی ضروریات پوری ہوتی ہیں، اور اگرچہ سادہ عام لباس ہے، اگر وہ اس کو پہن کر چلا جائے تو یہ اللہ کو پسند ہے۔ اور اس کو یہ بھی پرواہ نہ ہو کہ میں کون سے فنکشن میں گیا وہاں کس نے کیا پہنا۔ اپنے بارے میں بے پرواہ ہو کہ بھئی! میرا جو لباس ہے سنت کے مطابق ہے، پاک صاف ہے گندا نہیں ہے اور شریعت کے خلاف نہیں ہے، غیروں کی مشابہت نہیں کررہا تو الحمدللہ! مجھے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ اور کسی دوسرے