گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
ایک حدیث میں آتا ہے کہ میری امت میں بگاڑ کے وقت جو میری کسی مٹی ہوئی سنت کو زندہ کرے گا، اللہ رب العزت اس کو سو شہیدوں کا ثواب عطا فرمائیں گے۔ (مشکوٰۃ )چلتےوقت عصا کا استعمال : چلتے وقت عصا رکھنا سنت ہے۔ حضرت ابو امامہh سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور آپﷺ عصا کا سہارا لیے ہوتے تھے۔ (ابن ماجہ صفحہ272) حضرت عبداللہ بن مسعودh آپﷺ کے خادمِ خاص تھے۔ سفر میں، حضر میں آپ کے ساتھ رہتے تھے۔ اُن کے بارے میں آتا ہے کہ کان من السّباقین الأوّلین ’’شروع کے لوگوں میں سے تھے‘‘۔ ایک جگہ آتا ہے چھٹے نمبر کے صحابی تھے۔ تئیس سال نبیd کے ساتھ گزارے، عاشقِ صادق تھے۔ نبیd کہیںباہر تشریف لے جانے لگتے تو آپﷺ کو جوتا پہناتے اور آپﷺ کو عصا آپﷺ کے ہاتھ میں لاکر دیتے اور نبیd چلتے تو آپ ساتھ چلتے، پھر جب نبیd کسی مجلس میں تشریف فرما ہوتے تو اپنا جوتا اُتارتے تو حضرت عبداللہ بن مسعود کے حوالے کردیتے۔ اس طرح اور عصا بھی ان کے حوالے کردیتے یہ خادمِ خاص تھے۔ سفر میں، حضر میں آپ کی خدمت کیا کرتے تھے۔ خاص کر آپ کے جوتے، عصا، مسواک یہ ساری چیزیں جو ضرورت کی ہوتی تھیں، اُن کے ذمہ دار ہوتے تھے اور اُن کو سنبھالا کرتے تھے۔ (شمائل کبریٰ جلد1صفحہ360)