گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
روگردانی سے مراد ہے، آپﷺ کے قول وفعل کے مخالف جانا۔دوسری آیت مبارکہ: قُلْ اَطِیْعُوْا اللہَ وَالرَّسُوْلَ (آل عمران:32) ’’آپ کہہ دیں کہ خدا کی اور اس کے رسول کی بات مانیں‘‘۔تیسری آیت مبارکہ: اَطِیْعُوا اللہَ وَالرَّسُوْلَ (آل عمران:132) ’’(اہل ایمان) خدا کی اطاعت کریں اور اس کے رسولؐ کی اطاعت کریں‘‘۔چوتھی آیت مبارکہ: قُلْ اَطِیْعُوا اللہَ وَالرَّسُوْلَ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْہِ مَا حُمِّلَ وَعَلَیْکُمْ مَّا حُمِّلْتُمْ وَاِنْ تُطِیْعُوْہُ تَھْتَدُوْا (النور:54) ’’آپﷺ ان سے کہیے اللہ کی اطاعت کرو، اور رسولﷺ کی اطاعت کرو، پھر اگر تم لوگ (اطاعت سے) روگردانی کرو گے تو سمجھ رکھو کہ رسولﷺ کا ضرر نہیں کیونکہ رسولﷺ کے ذمہ تو تبلیغ ہی کا کام ہے۔ جس کا ان پر بار رکھا گیا ہے جس کو تم نہیں بجالائے تو پس تمہارا ہی ضرر ہوگا۔ اگر رو گردانی نہ کی بلکہ تم نے ان کی اطاعت کرلی جو عین اطاعت اللہ ہی ہےتو سیدھی راہ پر جا لگو گے‘‘۔ یعنی نقشِ قدم نبیﷺ کے ہیں جنت کے راستے اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے اسی طرح قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا کہ