گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
تعالیٰ سے ہماری ملاقات قیامت کے دن اس حال میں ہوگی کہ اللہ ہم سے راضی ہوں گے۔ اگر ہم چاہیں کہ اللہ ہم سے راضی ہوجائے تو ایک ہی طریقہ ہے کہ سنتوں کے اوپر اپنی زندگی کو لے آئیں۔ یہی وہ طریقہ ہے جس سے پتا چل سکے گا کہ اللہ ہم سے راضی ہے یا نہیں۔ اگر سنتوں پر عمل ہے تو یہ اللہ کے راضی ہونے کی نشانی ہے نہیں ہے تو ناراض ہونے کی نشانی ہے۔علمائے کرام کی دینی خدمات کا ایک نمونہ : علمائے امت نے دین کی نشرو اشاعت کے لیے بہت بڑے بڑے کام کیے ہیں۔ ایک کتاب لکھی گئی شمائلِ کبریٰ، بہت عظیم کتاب ہے اس میں نبی کریمﷺ کی زندگی کی اداؤں کو جمع کیا گیا ہے۔ آپﷺ کھانا کیسے کھاتے تھے، آپﷺ پانی کیسے پیتے تھے، آپﷺ سوتے کیسے تھے، جاگتے کیسے تھے۔ کھانوں میں کیا پسند تھا؟ لوگوں کے ساتھ رہن سہن کیسا تھا، قرض کے معاملے میں کیا برتاؤ تھا، تجارت میں صداقت کیسی تھی، تمام معاملات کو بہت پیارے انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ اور آج ایسا زمانہ آگیا ہے کہ کتابیں پڑھنے کا وقت بھی نہیں اور وقت سے زیادہ شوق بھی نہیں۔کھانے میں آپﷺ کی پسند : آج کی اس مبارک مجلس میں اس بات کو بیان کیا جارہا ہے کہ رسول اکرمﷺ کھانے میں کس چیز کو زیادہ پسند فرماتے تھے۔ کھانا پینا ہماری زندگی کا ایک حصہ ہے اگر ایک یہی کام سنت کے مطابق ہوجائے تو کیا بات ہے۔ دیکھا جائے تو ایک طرف بشری ضرورت، بشری تقاضے کو پورا کیا جارہا ہے لیکن چوں کہ اللہ تعالیٰ کے محبوب کی ادا پر پورا کیا جارہا ہے اس لیے یہ بشری ضرورت بھی ہے عبادت بن جائے گی۔