گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ اتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِاِيْمَانٍ اَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ. (الطور:21) ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی ایمان لائی اور وہ ایمان والوں کے پیچھے چلے (لیکن اعمال اس درجے کے نہ کرسکے اتنی بلند پرواز نہ ملی، جتنی بڑوں کو ملی تھی) تو اللہ پاک اپنی رحمت سے قیامت کے دن اولاد کو ان کے بڑوں کے ساتھ کردے گی‘‘۔ یعنی نیکیوں میں۔ تو علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اس سے روحانی اولاد بھی مراد ہے اور جسمانی اولاد بھی مرادہے۔ شیخ ہے اس کا مرید مراد ہے، استاد ہے تو اس کا شاگرد بھی مراد ہے اور جسمانی اولاد تو مراد ہی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ اولاد سے دونوں طرح کی اولادیں مراد ہیں۔ یہ اللہ رب العزت فرمارہے ہیں۔اللہ کے لیے محبت کرنے پر انعام : اب بیعت کے متعلق ایک اور حدیث مبارک بھی سن لیجیے۔ فرمایا: ھُمُ الْمُتَحَابُّوْنَ فِیْ اللہِ ’’یہ وہ ہیں جو اللہ کے لیے آپس میں محبت کرتے ہیں‘‘۔ یہ روایت وَلٰکِنَّ اللہَ اَلَّفَ بَیْنَہُمْ کی تفسیر میں علماء نے لکھی ہے۔ (سنن نسائی، مستدرک حاکم) مطلب یہ ہے کہ جو شیخ سے بیعت کرتے ہیں یعنی جب مرید بیعت کرتا ہے تو یہ اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں، مال پیسے کے لیے نہیں۔ تو نبیﷺکی حدیث کے مطابق جو دو شخص اللہ کی رضا کے لیے ایک دو سرے سےمحبت کرتے ہیں، قیامت کے دن ان کو عرش کا سایہ مل جائے گا۔ اللہ اکبر! بیعت کی بڑی برکتیں ہیں۔ اور بیعت کے بہت سے فوائد ہیں۔ سب سے بڑا بیعت کا مقصد یہ ہے کہ انسان کے دل میں اللہ رب العزت کی