گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
میں باپ اگر کچھ دے دے تو اس کی خوشی کی بات ہے، جہیز کا مانگنا قطعاً جائز نہیں کہ یہ بھی لے کر آؤ۔ وہ بھی لے کر آؤ اور اس کا طعنہ دینا کہ وہ نہیں لے کر آئی، ورنہ تو قیامت کے دن پھر اس کو ذلتیں ہی ملیں گی اگر اس کو عزتیں چاہییں تو کسی کمتر کو سہارا دے۔تکبر سے پاک لباس: ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا کہ صوف کا لباس تکبر سے پاک ہوتا ہے۔ (بیہقی، ترغیب جلد3صفحہ110) یعنی سادہ لباس۔ ایک عام آدمی عام سا جوڑا بنا لے تو تکبر تو نہیں آئے گا۔ تکبر تو آتا ہی جب ہے کہ کیسریا کا پہننا ہے اور ثنا سفیناز کا پہنا ہے، اور فلاں فلاں برانڈز کا پہننا ہے۔ بہرحال تو جب انسان برانڈز کے پیچھے جاتا ہے تو (Brand conscious) ہوجاتا ہے کہ جی مجھے فلاں چیز فلاں برانڈ کی لینی ہے۔محمدی برانڈ اپناؤ : ارے بھائی! ہم نے محمدی برانڈ کو اپنانا ہے، باقی سارے برانڈ قیامت کے دن کسی کام نہیں آئیں گے۔ یاد رکھیے! ہمارے اعمال جو کچھ ہم دن رات کرتے ہیں، قیامت کے دن اللہ کے سامنے پیش ہوں گے۔ ایک ایک عمل سامنے لایا جائے گا اور اللہ رب العزت خود اس وقت فرشتوں کو فرمائیں گے کہ دیکھو! میرے ان بندوں کے سارے اعمال کو چیک کرو جس عمل کے اوپر میرے محبوب کی سنت کی مہر لگی ہوئی ہے۔ آج کا برانڈ محمدی برانڈ ہے، جس عمل کے اوپر محمدی برانڈ کی مہر لگی ہوئی ہے، اس کو تو قبول کرلو اور ادھر اُدھر کی جو چیزیں ہیں ان سب کو اٹھا کر باہر پھینک دو۔ قیامت کے دن ایک ہی برانڈ چلے گا وہ محمدی برانڈ ہوگا۔