گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
حضرت ابن عمرکی تمنا : حضرت عبداللہ بن عمرi فرماتے ہیں: جو بھی شخص خواب دیکھتا وہ آپﷺ کو بتاتا کہ آپﷺ اچھی سی تعبیر بتائیں۔ چنانچہ میرے دل میں بھی آیا کہ میں بھی کوئی خواب دیکھوں اور آپﷺ سے تعبیر پوچھوں۔ چنانچہ ایک دن میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ اے اللہ! کوئی خیر ہو تو مجھے بھی کوئی خواب دکھا دیں کہ میں اُس کی تعبیر نبیﷺ سے پوچھوں۔ چنانچہ (دعائیں کرکر کے میں نے) اُس رات خواب دیکھا۔ (بخاری جلد2صفحہ1041) یعنی صحابہj دعا کرتے تھے کہ ہمیں خواب آئے تو ہمیں آقاﷺ سے بات کرنے کا موقع ملے۔ عبداللہ بن عمرh فرماتے ہیں کہ میں نکاح (شادی) سے پہلے مسجد میں سوتا اور اپنے دل سے کہتا کہ اگر تجھ میں بھی کوئی بھلائی ہوتی تو تجھے بھی اللہ خواب دکھادیتے۔ ایک رات دعا مانگ کر میں سویا کہا: اے اللہ! اگر آپ جانتے ہیں کہ مجھ میں کوئی اچھائی ہے تو مجھے بھی خواب دکھائیے۔ (بخاری جلد2صفحہ 1041) ایک صحابی حضرت ابوبکر ثقفیh فرماتے ہیں کہ نبیﷺ کو اچھے خواب بہت پسند تھے اور آپﷺ لوگوں سے خواب کے متعلق پوچھا کرتے تھے۔ (ابو داؤد)آپﷺ کا فجر کے بعد خواب کا پوچھنا : ابوہریرہh فرماتے ہیں کہ نبیﷺ جب فجر کی نماز سے فارغ ہوتے تو (لوگوں سے) پوچھتے کہ تم میں سے کسی نے خواب دیکھا ہے؟ فرماتے کہ میرے بعد نبوت نہیں رہے گی، مگر اچھے خواب باقی رہیں گے۔ (ابو داؤد صفحہ584) نبی کریمﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ صبح کی نماز کے بعد خواب پوچھتے اور اُسی وقت تعبیر بھی