گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
آبِ زمزم کی افضلیت : جب معراج کی رات میں حضرت جبرائیلd تشریف لائے اور سینہ مبارک کو چاک کیا تو اس وقت جو پانی استعمال کیا گیا وہ آبِ زمزم تھا۔ اگر جنت کا پانی آبِ کوثر کا پانی افضل ہوتا توحضرت جبرائیلd وہ لے کر آتے۔ زمزم استعمال ہوا یہ دلیل ہے اس بات کی کہ افضل نبیﷺ کے لیے افضل پانی استعمال ہونا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے کہیں کوئی (Compromise) نہیں کیا کہ افضل کوئی چیز کسی اور کو دے دی ہو کسی جگہ ایسا نہیں ہوا۔آبِ زمزم سے افضل پانی : غور کیجیے! اس سے بھی افضل پانی علماء نے لکھا وہ کونسا ہے۔ ایک مرتبہ سفر کے موقع پر پانی کی (Shortage) ہوگئی تو آقاd کی انگلیوں سے پانی نکلنے لگا سبحان اللہ! اور سب کا کام ٹھیک ہوگیا۔ تو علماء حضرات نے لکھا ہے کہ یہ پانی زمزم سے بھی افضل ہے کہ آپﷺ کی مبارک انگلیوں سے نکلا ہے۔افضل نماز : نماز کو دیکھ لیجیے! پہلی امتوں پر جو نمازیں تھیں وہ اس وقت کے حساب سے بالکل ٹھیک تھیں، لیکن یہ کہ قیام بھی ہو، رکوع بھی ہو، سجدہ بھی ہو، یہ ساری چیزیں نہیں تھیں کہیں کچھ تھا، کہیں کچھ تھا۔ اس امت کو جو نماز ملی وہ کامل ملی، اکمل ملی اور وہ بھی نبیdکی برکت سے ملی۔حضرات صحابہ کرامj کی افضلیت : صحابہj کو ہی دیکھ لیجیے! ہر ایک نبیd کو ساتھی ملے۔ عیسیٰ d کو بھی ملے، موسیٰd کو بھی ملے سب کو ملے لیکن آقاd کو جو ساتھی ملے کسی اور کو اُن جیسے نہیں مل