گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
تھےچاہے گرمی ہو یا سردی، یہ محبت کی علامت ہوتی ہے۔ لیکن یہ وہ صحابیh ہیں جن کا زندگی بھر نبیd کا ساتھ نہ رہا۔ کچھ عرصہ کے لیے محدود وقت کے لیے تھا، تو جو انہوں نے دیکھا اُس پر عمل کرتے رہے۔کپڑے پہننے کا مسنون طریقہ : اس کا سنت طریقہ کیا ہے؟ پہننا تو روز ہی ہے، اگر ہم سنت کے مطابق پہن لیں گے تو سو شہیدوں کا ثواب ملے گا۔ حضرت ابو ہریرہh فرماتے ہیں کہ جب رسول اکرمﷺ کُرتا زیب تن فرماتے تو دائیں طرف کو پہلے پہنتے۔ (مشکوٰۃ صفحہ 374،ترمذی، نسائی) کُرتا پہنتے تو پہلے دائیں آستین میں ہاتھ ڈال کر ہاتھ نکال لیتے، اس کے بعد بائیں آستین میں ڈالتے۔ تو جتنے بھی لباس ہیں تمام لباس کو پہننے کا مسنون طریقہ یہی ہے کہ دائیں طرف سے پہنا جائے۔ عورت کپڑے پہنے، برقعہ پہنے، مرد سویٹر پہنے، جیکٹ پہنے، کچھ بھی پہنے، پہننے میں ابتدا سیدھی طرف سے کرے اور اتباع سنت کی نیت کرے۔ اور جب اُتارنے لگے تو اس کے خلاف کرلے یعنی اُلٹی طرف کو پہلے اُتارلے، تو ان دونوں عمل میں سنت کا ثواب مل جائے گا۔ کُرتے کے بعد ایک چیز ہے جبہ یہ بھی سنت ہے۔جبّہ پہننے کی بھی سنت : حضرت عبادہ بن صامتh سے روایت ہے کہ آپﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو آپﷺ پر صوف یعنی اُونی جبہ تھا، جس کی آستین چھوٹی تھی، اور آپﷺ نے اُسی جبہ میں ہمیں نماز پڑھائی۔ (ابن ماجہ جلد2صفحہ292) آستین چھوٹی ہونے سے مراد گٹوں تک ہونا ہے، ہتھیلی اس میں ڈھکی نہیں ہوتی۔ حضرت دحیہ کلبیh نے آپﷺ کو ملک شام کا ایک جبہ ہدیہ کیا۔ (سیرت جلد7صفحہ 467)