گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
چلی جائیں گی۔ تو یوں سمجھیں گویا قمیض سے دھاگے نکلتے جارہے ہیں۔ اللہ کے نزدیک قیمت ختم ہوتی جارہی ہے۔جہنمی لوگوں کے دوگروہ: باریک لباس والوں کے لیے ابو ہریرہh فرماتے ہیں کہ نبیdنے ارشاد فرمایا: دوزخی لوگوں کے دوگروہ میری امت میں ظاہر ہوں گے جنہیں میں نے ابھی تک نہیں دیکھا (بعد میں ظاہر ہوں گے)۔ ان میں ایک جماعت تو ایسی ہوگی کہ جن کے پاس بیلوں کی دم کی طرح کوڑے ہوں گے، جس سے وہ لوگوں کو ظلماً ماریں گے اور دوسری جماعت ان عورتوں کی ہوگی جو (ظاہر میں تو) کپڑے پہنتی ہوں گی مگر اصل میں ننگی ہوں گی۔ مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی اور ان کی طرف مائل ہونے والی ہوں گیں، ان کے سر اونٹ کے کوہانوں کی طرح اونچے ہوں گے۔ ایسی عورتیں جنت میں داخل نہ ہوسکیں گی اور نہ اس کی خوشبو سونگھ سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو تو پانچ سو میل دور کی مسافت سے آرہی ہوگی۔ (مشکوٰۃ، مسلم صفحہ 205) یعنی باریک کپڑا پہننے والی عورتوں کے بارے میں بتایا کہ جنت میں داخلہ تو بڑی دور کی بات ہے، یہ تو جنت کے قریب بھی نہیں ہوسکیں گی۔ کپڑے پہننے کے باوجود ننگی ہوںگی۔حدیث کی وضاحت: اس حدیث میں دو باتیں قابلِ غور ہیں۔ (1) وہ کپڑا اتنا باریک ہوگا کہ جسم نظر آرہا ہوگا۔