گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
لیے بار بار مانگ رہے ہوتے ہیں دامن پھیلا رہے ہوتے ہیں۔ مزہ تو تب آئے گا کہ شیخ بھی اس کے لیے دعا کرتا رہے اور وہ خود بھی اپنے لیے توبہ کو طلب کرے، تو یہ دونوں چیزیں جب مل جاتی ہیں تو اللہ کی رحمتیں جلدی مل جاتی ہیں۔شیخ سے محبت : ایک حدیث سنیے! نبیﷺ نے فرمایا: اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ (متفق علیہ) ’’آدمی جس سے محبت کرے گا قیامت کے دن اسی کے ساتھ اُٹھایا جائے گا‘‘۔ انسان جب بیعت کرتا ہے تو کیوں کرتا ہے؟ ظاہر ہے محبت کی وجہ سے کرتا ہے۔ اب ذرا غور کیجیے! اور اس کی تشریح سن لیجیے! میں اپنے شیخ حضرت مولانا حافظ پیرذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم سے الحمدللہ! بیعت ہوں۔ مجھے اپنے شیخ سے بے پناہ محبت ہے اور ان کو اپنے شیخ سے محبت ہے۔ حدیث میں نبیd نے فرمایا کہ اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ کہ انسان تو اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ اس کو محبت ہوگی۔ اب بھئی! مجھے تو اپنے شیخ سے محبت ہے تو میں ان کے ساتھ جڑگیا اور ان کو اپنے شیخ سے محبت ہے وہ ان کے ساتھ جڑگئے، تو اس طرح چلتے چلتے پورا شجرہ طیبہ ہمارے پاس موجود ہے۔ آپ خانقاہ میں آئیے اور شجرہ طیبہ ملاحظہ کریں اور کتابوں میں بھی لکھا ہے کہ یہ سلسلہ چلتے چلتے سیدنا صدیق اکبرh تک جا پہنچتا ہے۔ اب آپ سب بتائیں ان کو کن سے محبت ہے؟ ان کو نبیd سےمحبت ہے۔ معلوم ہوا کہ یہ وہ تعلق ہے جو