گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
لنگی کہاں تک باندھی جائے؟ یہ بات درمیان میں آگئی کہ تبرک حاصل کرنا کیسا ہے۔ ہماری بات جاری تھی۔ لنگی باندھنے کے مسنون طریقہ پر کہ حضرت ابن عباسi کی لنگی آگے کی طرف سے جھکی ہوئی ہوتی تھی اور پیچھے سے اُٹھی ہوئی ہوتی تھی لیکن دونوں طرف سے ٹخنوں سے پھر بھی اُوپر ہوتی تھی۔ یہ لنگی اور شلوار کہاں تک باندھنی چاہیے؟ اس کے بارے میں روایت سن لیجیے۔ حضرت عثمان غنیh لنگی آدھی پنڈلی تک باندھتے تھے اور فرماتے تھے کہ نبیd بھی اسی طرح باندھتے تھے۔ (شمائل صفحہ 9 ) یہ صحابی ہیں اور خلفاءِ راشدین میں سے ہیں۔ حضرت عبدالرحمٰنh فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو سعید h سے پوچھا کہ تم نے تہبند کے بارے میں نبیd سے کچھ سنا ہے؟ کیا مومن کا تہبند نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہاں! نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے، پنڈلی اور ٹخنوں کے درمیان بھی ہو تو کوئی حرج نہیں۔ (ابن ماجہ جلد2 صفحہ 294) دونوں معیار بتادیے ٹخنہ ڈھکا ہوا نہ ہو بلکہ ٹخنہ ننگا ہو۔ تمام صورتوں میں اور اونچا کرنا چاہے تو کرسکتا ہے نصف پنڈلی تک اس سے اوپر نہ جائے۔ یہ مردوں کے لیے بات ہورہی ہے۔ اس سے یہ معلوم ہوا کہ آقاd کا تہبند اونچا کرنے والا معاملہ نصف پنڈلی تک تھا۔لنگی، شلوار کو ٹخنوں سے نیچے کرنے کی ممانعت: اب یہ جو پینٹ ہے یا پاجامہ ہے، لنگی ہے یا شلوار ہے، یہ سب چیزیں اگر ٹخنے سے