گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
پر بتایا کہ میری فلاں رشتے دار بیعت ہونا چاہتی ہے، مگر ڈرتی ہے کہ اگر میں بیعت ہوگئی تو عمل کرنا پڑ جائے گا۔ نماز پڑھنی پڑ جائے گی اور پتا نہیں کیا کیا ہم پر فرض ہوجائے گا۔ تو میں نے ان کو سادھی سی بات سمجھائی کہ بیعت ہونے سے پہلے اور بیعت ہونے کے بعد کوئی نئی شریعت نہیں آجاتی، جو چیزیں بیعت ہونے سے پہلے بھی فرض ہیں وہ بیعت ہونے کے بعد بھی فرض ہیں۔ مطلب یہ ہوا کہ نماز اور قرآن کو بیعت نے فرض نہیں کیا بلکہ یہ تو جو کلمہ پڑھے لے: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللہِ تو اب ایک بہت بڑا تقاضا ہماری طرف متوجہ ہوگیا۔ خالی کلمہ پڑھنے سے کام پورا نہ ہوا ایک بہت بڑا عمل کا میدان ہمارے سامنے آگیا۔بیعت ہونے کے فوائد : بیعت ہوجانے کے بعد ہم نے دیکھا کہ وہ لوگ جو دین سے دور تھے بیعت کی برکت سے دین کے قریب آگئے۔ اور وہ کلمہ جو انہوں نے پڑھا تھا اس کے تقاضے پورے کرنا ان کے لیے آسان ہوگیا۔فوائد کی وجوہات : ایک بات تو یہ ہوتی ہے کہ اس میںاللہ والوں کی دعائیں شامل ہوتی ہیں۔ دوسرا یہ کہ انسان ارادہ کرلیتا ہے کہ میں نے توبہ کرلی ہے اور اب اللہ کو راضی کرنا ہے۔ اور توبہ کی وجہ سے اللہ کی رحمت اس کی طرف متوجہ ہوجاتی ہے۔ پھر جو شیخ ہوتے ہیں وہ رات کو اُٹھ اُٹھ کر ان کے لیے دعائیں کررہے ہوتے ہیں۔ اللہ کی رحمتوں کو بار بار کھینچنے کے