گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
|
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَّ اتَّبَعَ مِلَّةَ اِبْرٰهِيْمَ حَنِيْفًا١ؕ (النسآء:125) نبیd کو حکم دیا کہ آپ ابراہیمd کی اتباع کیجیے! ملّتِ ابراہیمی کی اتباع کیجیے تو ہمیں بھی حکم دیاگیا تو حکم ربی بھی موجود ہے پاجامہ کے بارے میں، لہذا پاجامہ خلافِ سنت نہیں ہے۔ اور یہ منیٰ کے میدان میں خریدنا تو صحیح حدیث سے ثابت ہے اور ظاہر بات ہے کہ جب انسان خریدتا ہے تو پہننے کے لیے ہی خریدتا ہے۔ علامہ عینی m نے شلوار پہننامستحب قرار دیا ہے۔ (جلد21 صفحہ306)حضرت موسیٰ کا پاجامہ پہننا: ایک حدیث میں آتا ہے کہ حضرت موسیٰd نے بھی پاجامہ پہنا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودh کی روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ جس دن سیدنا موسیٰd کو اللہ تعالیٰ سے شرفِ گفتگو سے نوازا گیا، یعنی جس دن اللہ سے ہم کلامی ہوئی اس دن وہ صوف کی چادر اور صوف کی ٹوپی اور صوف کا پاجامہ پہنے ہوئے تھے اور جو وہ جوتا پہنے ہوئے تھے وہ دباغت شدہ (یعنی ایسی کھال جسے پاک کیا گیا ہو۔) کھال سے بنا ہواتھا۔ (عمدۃ جلد2 صفحہ 307)عورتوں کے لیے تنگ لباس کی ممانعت: کنزالعمال میں حضرت علیh سے مرفوعاً روایت ہے کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ پاجامہ یعنی شلوار پہنو، یہ تمہارے لباس میں سب سے زیادہ ستر کے لائق ہے اور عورتوں کو بھی پہناؤ جب وہ باہر نکلیں۔ (کنزالعمال جلد19صفحہ 217)