گلدستہ سنت جلد نمبر 2 |
ان تمام روایتوں سے ثابت ہوا کہ آپﷺ اور خلفائے راشدین کا عمل اور سنت یہ ہے کہ جمعہ اور عیدین میں خاص طور سے عصا کا سہارا لیتے یعنی منبر پر چڑھ کر عصا کا سہارا لے کر خطبہ دیتے۔ آج خطبے کا یہ مسنون طریقہ اُمت میں سے ختم ہوگیا تو خطیب حضرات کو چاہیے کہ اس مسنون طریقے کو اختیار کریں۔ عصا کے سہارے خطبہ دیں اور ہر مسجد میں ایک عصا کا اہتمام ہونا چاہیے۔ مسنون اعمال اور طریقوں کو زندہ کرنا سو شہیدوں کے اجر کے برابر ہے۔عصا کی خصوصیات : حسن بصریm فرماتے ہیں عصا کے اندر چھ خصوصیات ہیں: (1) یہ حضرات انبیاءf کی سنت ہے۔ (2) یہ صلحاء کی زینت ہے۔ (3) دشمنوں پر ہتھیار ہے۔ (4) کمزور اور ضعیفوں کا مدد گار ہے۔ (5) منافقین کے لیے باعث غم ہے۔ (6) عبادات کے اندر اضافہ ہے۔ (شمائل کبریٰ جلد1صفحہ362)عصا کے فوائد : چنانچہ علامہ قرطبیm نے اس کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مومن کےپاس جب عصا ہوتا ہے تو شیطان اس سے دور بھاگتا ہے۔ یعنی یہ عصا ہتھیار بن جاتا ہے اور شیطان کو دور بھگاتا ہے۔ فاجر اور منافقین اس عصا سے خوف کھاتے ہیں اور نماز اگر انسان پڑھے تو سُترہ کے طور پر بھی استعمال کرسکتا ہے۔ تھک جائے تو اس سے